سوشل میڈیا کے مفید استعمال کی تعلیم و تربیت میں ریاستی ذمہ داریاں سیرتُ النبی ﷺ کی روشنی میںخطاب:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 10؍ ربیع الاول 1447ھ / 4؍ ستمبر 2025ءبمقام: یونیورسٹی آف ایجوکیشن، لاہور ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز1:04 کلماتِ تشکر اور جامعات کے علمی و سماجی کردار کی نشان دہی2:09 سوشل میڈیا کو دجّال و فتنہ قرار دینے کے بجائے علمی طور پر غور وفکر کرنے کی ضرورت5:21 نئی ٹیکنالوجی کو فتنہ قرار دینے کی پُرانی رِیت ، نیز اس کے نسبتی شر کو پہچاننا اور فطری خیر کو استعمال میں لانا ضروری6:41 موضوع کے تین دائروں کا اجمالی جائزہ7:46 آپ ﷺ کی سیرت کا پہلا بنیادی تقاضا؛ ظالمانہ ریاستی ڈھانچے کی درستگی9:48 رسولُ اللہﷺ کا مکی دور میں ریاستی سربراہی کی حیثیت سے کردار: ’’رئیسُ مدینةٍ مِن المُدُن‘‘11:10 آپ ﷺ کا مدنی دور میں پورے حجاز کے سلطان”سلطان ناحیۃ العرب“ اور اقوامِ عالم کےلیے ’’ذوالقرنین‘‘ کی حیثیت سے کردار12:37 آپ ﷺ کی سیرت کا بنیادی تقاضا‘ ریاست سازی ہے اور اس کی تشکیل کے چار اُصول14:25 ریاستی تشکیل کا پہلا اُصول؛ قومی آزادی و خود مختاری اور اُسوۂ حسنہ ﷺ17:17 ریاستی تشکیل کا دوسرا اُصول؛ عدل و انصاف کا نظام19:03 ریاستی تشکیل کا تیسرا اُصول؛ امن و امان کا نظام21:24 ریاستی تشکیل کا چوتھا اُصول؛ معاشی خوش حالی کا نظام23:19 ان چار اصولوں کی روشنی میں عملی نظام کی تشکیل‘ ریاست کی بنیادی ذمہ داری24:25 قومی ریاستوں کے زمانے میں ہمیں سیرتِ نبی ﷺ سے کیا رہنمائی لینی ہے؟25:21 سیرتِ نبویہ ﷺ کی اساس پر ریاستی تشکیل کے لیے نیشنل ازم لازمی و ضروری26:49 ہمارا لمحۂ فکریہ ہے کہ برعظیم پاک و ہند کی ہزار سالہ اسلامی ریاست و سیاست سے بے خبر ہیں27:57 انگریز کےظالمانہ نظام اور پورپین ڈھانچے کا تسلط اور سیرت کا رہنما کردار31:14 انسانی حقوق کی آواز کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال اور ریاستی جبر33:08 سوشل میڈیا کی تین بنیادی اَساسیات اور ریاست کی ذمہ داریاں35:25 یٰاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا اِنۡ جَآءَکُمۡ فَاسِقٌ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوۡا (الآیہ) کا پسِ منظر اور سیرتِ رسولﷺ کے تناظُر میں قومی ریاست کی ذمہ داریاں36:45 سماجی وحدت کو برقرار رکھنا ‘ سوشل میڈیا کی بڑی بنیادی ذمہ داری37:20 پہلے ہمیں اپنا بیانیہ درست کرنا چاہیے38:36 ریاستی ذمہ داریوں کے ساتھ سوشل میڈیا نعمت سے کم نہیںبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
سُنّتُ اللّٰه اور سیرتِ نبوی ﷺ کی روشنی میں درپیش معاشرتی زوال سے نجات کا لائحۂ عملخُطبۂ جمعۃ المبارک حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 29؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 21؍ نومبر 2025ءبمقام: جامعہ خدیجۃُ الکبریٰ، بورے والا خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:سُنَّةَ اللّٰهِ الَّتِیْ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلُ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا (48– الفتح: 23)ترجمہ: ’’رسم پڑی ہوئی اللہ کی جو چلی آتی ہے پہلے سے اور تو ہرگز نہ دیکھے گا اللہ کی رسم کو بدلتے‘‘۔حدیثِ نبوی ﷺ :”خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ“۔ (صحیح بُخاری، حدیث: 5027)ترجمہ: ”تُم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے“۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز1:22 دورِ زوال میں قرآنِ حکیم کا پیغام، عملی نظام اور مسلمان جماعت کا فریضہ4:09 ’’حَبلُ اللہ المَمدود‘‘ سے سچا ربط و تعلق ہی ہماری نجات کا واحد راستہ ہے7:50 خطبے کی مرکزی آیت کی روشنی میں سنت اللہ کے مطابق انسانی معاشروں کی ترقی کے نبوی منہج کی تفصیلات20:13 سنت اللہ کے مطابق انبیاءؑ کا انقلاب و تبدیلی کا منہج اور اس کا تاریخی تسلسل29:37 سنت اللہ کے عملی منہج کی نبوی تعلیمات اور زوال کے خاتمے کا درست طریقہ کار کے چار اساسی امور47:27 قرآنی منہج کے مطابق تعلیم و تربیت کا شعوری پیغامبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
تقریبِ رونمائی کتاب: دار العلوم دیوبند◼️ بنیادی اُصولِ تعلیم و انتظام اور مسلک◼️ معتدل مکتبِ فکر اور تاریخی تسلسل◼️ جامعیت پر مبنی مسلک علمائے دیوبنداز حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمیؒ (سابق مہتمم دارالعلوم دیوبندترتیب و تقدیم، تحقیق و حواشی: حضرت مولانا شاہ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوریبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہوربتاریخ: 24؍ جمادی الأولیٰ 1447ھ / 16؍ نومبر 2025ءاظہارِ خیال: حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن مدظلهبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
قومی مستقبل کی تعمیر میں اُسوۂ حسنہ کی ترجمان ولی اللّٰہی فکر کے نمائندہ ادارے کے طور پر ادارہ رحیمیہ کی اہمیتخطابحضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللهبرموقع: تقریبات بسلسلۂ پندرہ سو سالہ ولادتِ باسعادت ﷺ اور پچیس سالہ قیامِ ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ وتقریبِ رونمائی "تقریر الخیر الکثیر"بتاریخ: 20؍ ربیع الاول 1447ھ / 14؍ ستمبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہوربروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
جبری بالادستی اور سماجی فساد کے فرعونی و قارونی نظاموں کے خلاف قرآنی تصوُّرِ تقویٰ پر شُعوری تربیّت کی ضرورت خطبہ جمعۃ المبارکحضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہبتاریخ: 22؍جمادی الاولیٰ 1447ھ /14؍نومبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپسخطبے کی راہنما قرآنی آیت”تِلْكَ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِیْنَ لَا یُرِیْدُوْنَ عُلُوًّا فِی الْاَرْضِ وَ لَا فَسَادًاؕ-وَ الْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِیْنَ۔“ (القصص:83)ترجمہ: یہ آخرت کا گھر ہم انہیں کو دیتے ہیں جو ملک میں ظلم اور فساد کا ارادہ نہیں رکھتے اور نیک انجام تو پرہیز گاروں ہی کا ہے۔۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇0:00 آغاز0:49 انسانی زندگی کے دو مربوط مراحل اور نتائج کا نظام7:47 اعمال کے مکمل نتائج کا نظام اور عقلی تقاضا12:18 مغرب کا تصورِ انسان اور حقوق کا نظام19:53 وسائل پر تصرف اور زمین پر فساد مچانے والی سامراجی قوتیں25:39 متقی کہلانے کے حق دار لوگ27:38 انسانی وحدت کے قیام میں انبیاء کا اجتماعی کردار اور سماجی ردعمل کی وجوہات32:19 سماج میں فساد اور قارونی کردار کے خلاف انبیاء کی جدوجہد39:40 تقویٰ کی حقیقت اور متقین کا اجتماعی و سماجی کردار قرآنی تعلیمات کی روشنی میںبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
تقریبِ رونمائی کتاب: دار العلوم دیوبند◼️ بنیادی اُصولِ تعلیم و انتظام اور مسلک◼️ معتدل مکتبِ فکر اور تاریخی تسلسل◼️ جامعیت پر مبنی مسلک علمائے دیوبنداز حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمیؒ (سابق مہتمم دارالعلوم دیوبندترتیب و تقدیم، تحقیق و حواشی: حضرت مولانا شاہ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوریبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہوربتاریخ: 24؍ جمادی الأولیٰ 1447ھ / 16؍ نومبر 2025ءاظہارِ خیال: حضرت مولانا شاہ مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری مدظلهبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
سامراج کے آئین شکن ظالمانہ تسلط کا تسلسل اور برعظیم کے علماء حق کی اجتماعی جدوجُہد عصری تناظر میںخُطبۂ جمعۃ المبارکحضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 22؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 14؍ نومبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:”وَ اَوْفُوْا بِعَهْدِ اللّٰهِ اِذَا عٰهَدْتُّمْ وَ لَا تَنْقُضُوا الْاَیْمَانَ بَعْدَ تَوْكِیْدِهَا وَ قَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰهَ عَلَیْكُمْ كَفِیْلًا-اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ۔ وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّتِیْ نَقَضَتْ غَزْلَهَا مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ اَنْكَاثًا-تَتَّخِذُوْنَ اَیْمَانَكُمْ دَخَلًا بَیْنَكُمْ اَنْ تَكُوْنَ اُمَّةٌ هِیَ اَرْبٰى مِنْ اُمَّةٍ-اِنَّمَا یَبْلُوْكُمُ اللّٰهُ بِهٖ-وَ لَیُبَیِّنَنَّ لَكُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ مَا كُنْتُمْ فِیْهِ تَخْتَلِفُوْنَ“۔ (16– النحل: 91,92)ترجمہ :”اور پورا کرو عہد اللہ کا جب آپس میں عہد کرو اور نہ توڑو قسموں کو پکا کرنے کے بعد، اور تم نے کیا ہے اللہ کو اپنا ضامن، اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔ اور مت رہو جیسے وہ عورت کہ توڑا اس نے اپنا سوت کاتا ہوا محنت کے بعد ٹکڑے ٹکڑےکہ ٹھہراؤ اپنی قسموں کو دخل دینے کا بہانہ ایک دوسرے میں، اس واسطے کہ ایک فرقہ ہو چڑھا ہوا دوسرے سے، یہ تو اللہ پرکھتا ہے تم کو اس سے اور آئندہ کھول دے گا اللہ تم کو قیامت کے دن جس بات میں تم جھگڑ رہے تھے“۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇✔ شرائعِ الہیہ میں معاہدات کی اساسیات اور ان کی ناگزیریت✔ معاہدات؛ فطرتِ انسانی کی بنیادی خصوصیت ✔ شریعتِ الہی میں معاہدات کی پہلی اساس؛ فریقین کی آزاد مرضی سے معاہدہ ہو ✔ دوسری اساس؛ عدل اور با اعتماد ذات؛ ذاتِ باری تعالی کی بنیاد پر معاہدہ ہو✔ تمام ابنیاؑ کے ہاں معاہدات میں ذاتِ باری تعالی کے نام پر حلف اٹھانا ضروری✔ تمام انسانوں کے ہاں اللہ تعالیٰ کا شعوری یا غیر شعوری تعلق اور تقدس پایا جاتا ہے ✔ تیسری اساس؛ معاہدہ کرنے کے بعد اس کی پاسداری اورتمام تقاضوں کو پورا کرنا ضروری ✔ انبیاءؑ کا معروضی حالات کا جائزہ لیکر معاہدات کی قرار واقعی حیثیت کا تعین✔ پہلی مثال؛ نبی اکرمؐ نے معاہدۂ نکاح کے تین غیر فطری طریقوں کو منسوخ کرکے صحیح طریقے کو برقرار رکھا✔ دوسری مثال؛ مالی لین دین میں بیع اور سود کا فرق واضح کرکے سود کی حرمت✔ دینِ اسلام میں قانون سازی کی بنیاد‘ معاہدات کی اصل روح کا تحفظ ہے✔ انسانی معاہدات کی اساس پر دینِ اسلام کا قومی و بین الاقوامی نظام✔ حقوق اللہ اور حقوق العباد سے متعلق معاہدات و معاملات کا دینی فکر و عمل✔ معاہدات انسانی زندگی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں✔ سرمایہ دارنہ نظام میں انسان دشمن اور مفادات پر مبنی معاہدات کی سیاہ تاریخ✔ معاہدہ شکنی و آئین شکنی کا نام‘ سرمایہ داری نظام✔ سرمایہ دارانہ نظام میں معاہدات شکنی کے ظالمانہ تصورات✔ خطبے کی مرکزی آیت کی روشنی میں معاہدات پورا کی اساسیات اور انہیں پورا کرنے کا حکم✔ ایسٹ انڈیا کمپنی اور برٹش شہنشاہیت کی معاہدات شکنی کی سیاہ تاریخ✔ دین اسلام کی تعلیمات اور اسلامی ادوار میں معاہدات کی پاسداری کی روشنی مثالیں✔ سماجی معاہدات کی حفاظت کے لیے امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی سیاسی تحریک اور ’’فکُّ کلِ نظامٍ‘‘ کا درست مفہوم✔ معاہدہ شکن طاقتوں (ایسٹ انڈیا کمپنی اور برٹش شنہشاہیت) کے خلاف ولی اللهی تحریک کی جدوجہد و کوشش✔ جمعیت علمائے ہند کا سیاسی شعور؛ سرمایه شکن طاقتوں کے خلاف آزادی و عدل و امن کی جمہوری جدوجہد✔ 1920ء سے آج تک ولی اللہی تحریک کا ایک ہی مطالبہ؛ آئینی فریم کی اساس پر آزاد مقننہ و عدلیہ و انتظامیہ کا قیام✔ 1927ء میں قانونی نظام کی اہمیت،آئینی اصلاحات اور جمہوریت پر مبنی حضرت علامہ انور شاہ کشمیریؒ کا جمعیت علمائے ہند کاخطبۂ صدرات✔ 1927ء سے لیکر آج تک معاہدات توڑنے اور آئین شکنی کے اوچھے ہتھکنڈے✔ خطبے کی مرکزی آیت کی روشنی میں معاہدات شکنی کی موجودہ صورتِ حال کا جائزہ اور شعوری دعوتبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
اقامتِ دین بطور مقصدِ بعثتِ انبیاء: مذہب کے قنوطی و اقتداری رجحانات کا مطالعہخطبہ جمعۃ المبارکحضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہبتاریخ:15؍جمادی الاولیٰ 1447ھ /7؍نومبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپسخطبے کی راہنما قرآنی آیتشَرَعَ لَكُمْ مِّنَ الدِّیْنِ مَا وَصّٰى بِهٖ نُوْحًا وَّ الَّذِیْۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ وَ مَا وَصَّیْنَا بِهٖۤ اِبْرٰهِیْمَ وَ مُوْسٰى وَ عِیْسٰۤى اَنْ اَقِیْمُوا الدِّیْنَ وَ لَا تَتَفَرَّقُوْا فِیْهِؕ-كَبُرَ عَلَى الْمُشْرِكِیْنَ مَا تَدْعُوْهُمْ اِلَیْهِؕ-اَللّٰهُ یَجْتَبِیْۤ اِلَیْهِ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَهْدِیْۤ اِلَیْهِ مَنْ یُّنِیْبُ۔ (الشوریٰ:13)ترجمہ: تمہارے لیے وہی دین مقرر کیا جس کا نوح کو حکم دیا تھا اور اسی راستہ کی ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے اور اسی کا ہم نے ابراھیم اور موسی اور عیسی کو حکم دیا تھا کہ اسی دین پر قائم رہو اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا جس چیز کی طرف آپ مشرکوں کو بلاتے ہیں ، وہ ان پر گراں گزرتی ہے۔ الله جسے چاہے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے اور جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے اسے راہ دکھاتا ہے۔۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇0:00 آغاز0:55 اللہ کا سب سے بہترین شاہکار؛انسان5:50 انبیاء کا سماجی کردار اور دین کا اجتماعی تصور11:08 انبیاء کا ہدف اور مشن اور بالادست طبقہ کا ردعمل17:07 اقامت دین ؛توحید کی اشاعت اورطبقاتیت کا خاتمہ24:01 انبیاء کے مد مقابل طبقات کا تجزیہ31:13 دینی وحدت اور فرقہ واریت35:08 قنوطی مذہب اور سیاسی مذہب41:06 دینی اصولوں پر سیاست کا مفہوم44:40 اقامۃ دین اور تفرقہ فی الدین میں فرقبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
سماجی معاہدات کی پاسداری کے تناظُر میں رِجالُ الله کے کردار کی اہمیت اورتحریکِ بالا کوٹ کی جدوجہد کا خصوصی جائزہخُطبۂ جمعۃ المبارکحضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 15؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 7؍ نومبر 2025ءبمقام: جامع مسجد قبا، مانسہرہخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:1۔ ”مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللّٰهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا“۔ (33– الأحزاب: 23)ترجمہ (از حضرت لاہوریؒ):”ا یمان والوں میں سے ایسے آدمی بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اسے سچ کر دکھایا، پھر ان میں سے بعض تو اپنا کام پورا کر چکے اور بعض منتظر ہیں اور عہد میں کوئی تبدیلی نہیں کی“۔2۔ ”وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ أَمْوَاتٌ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَكِنْ لَا تَشْعُرُونَ“۔ (2- البقرہ: 154)ترجمہ (از حضرت لاہوریؒ):”اور جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مرا ہوا نہ کہا کرو بلکہ وہ تو زندہ ہیں لیکن تم نہیں سمجھتے“۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز1:35 حسنة فی الدنیا والآخرة کا دینی تصور4:24 دنیا کی کامیابی کی بنیاد‘ سماجی معاہدات کی پاسداری8:36 مہذّب معاشروں کی ترقی اور کامیابی کا بنیادی راز10:58 مسلمان اور کافر میں بنیادی فرق17:11 بے نیاز ذات اللہ تعالی کے ساتھ معاہدہ کیوں نہیں ہوسکتا؟21:34 ذاتِ باری تعالی سے معاہدات کی تفصیل؛ اثرات ونتائج31:20 معاہدات میں رضائے الہی کا حصول اور تعلق مع اللہ پیش نظر رکھنا ضروری32:45 اسلامی و غیر اسلامی ریاست میں فرق33:59 اللہ کے نام پر کیے گئے معاہدات کو توڑنے کی ممانعت37:06خطبے کی مرکزی آیت میں اولو العزم جماعتِ صحابہؓ کی معاہدات کی پاسداری کا ذکر47:46 معاہدات پورا کرنے والے رجال اللہ کی روشن تاریخ53:27 دینِ اسلام کی انسانی وقومی ریاست کی بنیاد اور روشن کردار54:31 سید احمد شہیدؒ اور شاہ اسماعیل شہیدؒ کا بطور رجال اللہ کردار نیز دینِ اسلام میں جہاد اور فتوحات کا انسانی تصور1:07:16 دین کے نام پر قربان ہونے والے قومی ہیرو اور شہداء اور آج کا المیہ1:08:08 حضرت شاہ عبدالرحیم ولایتی شہیدؒ کا تحریکِ بالاکوٹ کے لیے کردار1:12:05 سید احمد شہیدؒ کی تحریک‘ قومی آزادی کی تحریک تھی نیز اس بارے سامراج نواز پرتشدد انحرافی رویوں کا شعوری جائزہبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
دین حق کے دُنیوی کردار کی نفی کا مرعوبانہ تصور؛ اسلام کے جامع نظریہ فلاح کے تناظر میںخطبہ جمعۃ المبارکحضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہبتاریخ: 8؍جمادی الاولیٰ 1447ھ /31؍اکتوبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپسخطبے کی راہنما قرآنی آیتاَفَـغَيْـرَ اللّـٰهِ اَبْتَغِىْ حَكَمًا وَّهُوَ الَّـذِىٓ اَنْزَلَ اِلَيْكُمُ الْكِتَابَ مُفَصَّلًا ۚ وَالَّـذِيْنَ اٰتَيْنَاهُـمُ الْكِتَابَ يَعْلَمُوْنَ اَنَّهٝ مُنَزَّلٌ مِّنْ رَّبِّكَ بِالْحَقِّ ۖ فَلَا تَكُـوْنَنَّ مِنَ الْمُمْتَـرِيْنَ ۔ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَّعَدْلًا ۚ لَّا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهٖ ۚ وَهُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِيْـمُ۔ (الانعام:114-115)ترجمہ: کیا میں اللہ کے سوا اور کسی کو منصف بناؤں حالانکہ اس نے تمہاری طرف ایک واضح کتاب اتاری ہے، اور جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ جانتے ہیں کہ یہ ٹھیک تیرے رب کی طرف سے نازل ہوئی ہے، پس تو شک کرنے والوں میں سے نہ ہو۔اور تیرے رب کی باتیں سچائی اور انصاف کی انتہائی حد تک پہنچی ہوئی ہیں، اس کی باتوں کو کوئی بدل نہیں سکتا، اور وہ سننے والا جاننے والا ہے۔۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇0:00 آغاز01:01 انبیاء کا موضوع؛ معاشرتی مسائل اور ان کا حل6:25 انبیاء ؑ؛کمزور طبقات کے حقوق کے محافظ 9:43 انبیاءؑ کی جدوجہد کا مرکز؛ انسانی آزادی اور فلاح 15:04 دین کا محدود تصور، ایک فکری بددیانتی کا جائزہ 20:38 دین کا مقصد، متوازن زندگی کا قیام 25:50 انفرادی مفادات اور خواہشات کا دین 29:37 قرآن حکیم کی جامع راہنمائی اور ناقابل تبدیل اقدار 34:06 قرآن حکیم کا جامع نظام حیات اور قابل تبدیل احکام 40:20 دین اسلام کی ابدی تعلیمات اور معروضی تقاضے 44:37 فطرت انسانی کی حفاظت کے لیے صدق و عدل کے اصول 49:37 فلاح دنیا کی اساس پر فلاح آخرت کا دینی تصور، سیرت طیبہ سے راہنمائیبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
دینِ حق کا نورانی شعور اور ظلمانی نظاموں پر اس کے غلبہ کی جدوجہد کے تقاضےخطبہ جمعۃ المبارکبتاریخ: 8؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 31؍ اکتوبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) پشاور کیمپسخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی:اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِنْ دُونِ اللَّهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا إِلَهًا وَاحِدًا لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ، يُرِيدُونَ أَنْ يُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَيَأْبَى اللَّهُ إِلَّا أَنْ يُتِمَّ نُورَهُ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ۔ (9 – التوبہ: 31-32)ترجمہ (از حضرت لاہوریؒ): ”انہوں نے اپنے عالموں اور درویشوں کو اللہ کے سوا خدا بنا لیا ہے، اور مسیح مریم کے بیٹے کو بھی، حالانکہ انہیں حکم یہی ہوا تھا کہ ایک اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ان لوگوں کے شریک مقرر کرنے سےپاک ہے۔ چاہتے ہیں کہ اللہ کی روشنی کو اپنے مونہوں سے بجھا دیں، اللہ اپنی روشنی کو پورا کیے بغیر نہیں رہے گا، اور اگر چہ کافر ناپسند ہی کریں“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز 1:34 انسانیت کی دنیا و آخرت کی کامیابی کا معیار اور مسلمان کا لازمی فریضہ3:46 الہی تعلیمات کی نورانیت اور گروہی مقاصد پر مبنی نظاموں کی ظلمتیں6:48 سورۂ توبہ کا موضوع؛ دینِ اسلام کی بین الاقوامی تعلیمات کا تعارف9:10 خطبے کی مرکزی آیات کی روشنی میں دینِ حق اور دینِ باطل میں فرق و امتیاز14:27 امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے نکتۂ نظر سے دینِ حق اور دینِ باطل میں فرق کی وضاحت16:29 دینِ حق کی حقانیت اور اسے دینِ باطل پر غالب کرنے کا معنی و مفہوم (فیوض الحرمین کی روشنی میں)21:17 انسان کے نور (روحِ الہی) کے تقاضے پورا کرنا‘ اس کی بقا و فلاح کی ضمانت23:37 کفر واسلام کے تناظر میں انسانی نورانیت کے فوائد اور حیوانی ظلمتوں کے نقصانات25:04 بنی اکرم ﷺ کی ذات گرامی میں نور اور بشر کے حسین امتزاج کے تناظر میں انسان کی ترقیات کے امور کی وضاحت27:34 شعائر اللہ کی نورانیت کے انسانی روح کی نورانیت پر اثرات31:56 برکت کا مفہوم نیز نبی اکرمؐ، قرآنِ حکیم و کعبة اللہ اور نماز کی نورانیت کے اثرات33:41 دینِ حق اور باطلِ نظام کے تناظر میں اعمال و اخلاق کی نورانیت اور بد اعمالیوں و بد اخلاقیوں کی ظلمتیں49:48 قومی و بین الاقوامی ریاستی ڈھانچے کا دینِ حق اور دینِ باطل کے تناظر میں فرق و امتیاز57:49 دینِ حق میں ایک خاص نور اور دینِ باطل میں ایک خاص ظلمت‘ سورۂ نور کی روشنی میں1:00:11 دینِ حق کی نورانیت کو مٹانے اور اس کے غلبے کو ختم کرنے والے ظالم حکمرانوں اور اَحبار ورہبان کا تحلیل وتجزیہ1:12:12 اللہ تعالی کا اپنے نور کو مکمل کرنے، دینِ حق کو غالب کرنےکا قطعی فیصلہ اور ہماری ذمہ داریاں1:17:25 دنیا و آخرت کی ترقی و کامیابی کے لیے اتمامِ نور کے شعوری تقاضےبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
مُعاصِر مسائل کے حل کے لیےتقویٰ اور عِلْم کی قرآنی اَساس پر فکری بیداری کی اہمیّتخطبہ جمعۃ المبارکحضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہبتاریخ: یکم؍ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۷ھ /24؍ اکتوبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان کیمپسخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی :وَكَذٰلِكَ اَنْزَلْنَاهُ قُرْاٰنًا عَرَبِيًّا وَّصَرَّفْنَا فِيْهِ مِنَ الْوَعِيْدِ لَعَلَّهُـمْ يَتَّقُوْنَ اَوْ يُحْدِثُ لَـهُـمْ ذِكْرًا، فَـتَعَالَى اللّـٰهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۗ وَلَا تَعْجَلْ بِالْقُرْاٰنِ مِنْ قَبْلِ اَنْ يُّقْضٰٓى اِلَيْكَ وَحْيُهٝ ۖ وَقُلْ رَّبِّ زِدْنِىْ عِلْمًا (20 - طٰهٰ: 113-114)ترجمہ: اور اسی طرح ہم نے اسے عربی قرآن نازل کیا ہے اور ہم نے اس میں طرح طرح سے ڈرانے کی باتیں سنائیں تاکہ وہ ڈریں یا ان میں سمجھ پیدا کر دے۔سو اللہ بادشاہ حقیقی بلند مرتبے والا ہے، اور تو قرآن کے لینے میں جلدی نہ کر جب تک اس کا اترنا پورا نہ ہوجائے، اور کہہ اے میرے رب مجھے اور زیادہ علم دے۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز 0:58 سنت اللہ اور قرآن حکیم کی جامعیت 6:15 شریعتوں کا بنیادی مقصد انسانی زندگی میں وحدت 10:01 قرآن حکیم ایک جامع دستور حیات اور پاکستانی سماج کا المیہ 15:09 قرآن کا اُسلوب اور مسلم سماج کی حالت زار کا درست تجزیہ کرنے کی ضرورت 21:12 قرآن حکیم کی دعوت فکر (قصص القرآن کے تناظر میں) 30:07 تقویٰ اور عدل و انصاف کا باہمی تعلق 34:33 قرآن حکیم کی فکر اور حضور اکرم کا دعوتی اُسلوب 42:26 فکری حملے اور جذباتیت کے ماحول میں حقائق سے ناواقفیت (مسئلہ غزہ کے تناظر میں) 45:25 امریکی سامراج کے مذہبی حربے اور سادہ لوح مذہبی قیادت50:13 سامراجی دجل و فریب کو سمجھنے کے لیے قرآنی شعور کی اہمیتبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
قرآنی تعلیمات کی روشنی میں انسانی اقدار و معاہدات کی حرمت اور جبر کے عالمی نظام کا معاہدہ شکن طرزِ عملخطبہ جمعۃ المبارکبتاریخ: یکم؍ جمادی الاولیٰ 1447ھ / 24؍ اکتوبر 2025ء بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*”وَأَوْفُوا بِعَهْدِ اللّٰهِ إِذَا عَاهَدْتُمْ وَلَا تَنْقُضُوا الْأَيْمَانَ بَعْدَ تَوْكِيدِهَا وَقَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰهَ عَلَيْكُمْ كَفِيلًا إِنَّ اللّٰهَ يَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ۔ (16 – النحل: 91) ترجمہ: ”اور اللہ کا عہد پورا کرو جب آپس میں عہد کرو، اور قسموں کو پکا کرنے کے بعد نہ توڑو، حالانکہ تم نے اللہ کو اپنے اوپر گواہ بنا یا ہے، بے شک اللہ جانتا ہے جو تم کرتے ہو“۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز1:14 اختلافِ آراء‘ انسانیت کا فطری عنصر لیکن انسانی اقدار کی حفاظت ضروری2:54 دینِ اسلام میں عقیدے کا جبر نہیں!4:20 انسانی اقدار کی پامالی کی قطعاً اجازت نہیں!5:03 پہلا خلق؛ انسانی جان کی حفاظت5:49 قتلِ انسانیت شیطانی بد خلقی 6:54 دوسرا خلق؛ ظلم وزیاتی کی بنیاد پر دوسروں کا مال لوٹنے کی ممانعت8:42 تیسرا خلق؛ تہمت و الزام تراشی کی ممانعت اور انسانی عزت کی حفاظت10:23 الہی تعلیمات میں ان اقدار کی پامالی کی سخت ترین سزائیں11:15 خطبے کی مرکزی آیت میں اختلافِ رائے کے حل کا طریقہ کار؛ معاہدات کی قانونی شکل14:17 معاہدات و معاملات میں اللہ کے نام پر حلف کا راز15:56 دائیں ہاتھ کو مقدس امور کے لیے استعمال کیا جاتا ہے 20:26 معاہدات کی ہر شق کو پورا کرنا ضروری اور دھوکہ دہی کی ممانعت22:19 معاہدات میں دونوں فریق حقیقی ہوں نہ کہ مصنوعی!25:09 معاہدے کے فریقین کی یکساں حیثیت بھی ضروری26:32 معاہدہ میں حقیقی رضا مندی ضروری، جبراً معاہدہ کرنا درست نہیں!27:05 انسانی معاشرہ معاہدات پر قائم ہے28:05 اس کی مثال؛ صلح حدیبہ کے موقع پر حضور ﷺ کا ریاستِ مکہ سے معاہدہ 33:40 ہر زبانی معاہدے اور تحریری میثاق کی پاسداری بھی ضروری!36:08 تمام مذاہب، اقوام اور معاشروں کا اللہ کو معاہدے کا کفیل بنانا38:31 معاہدات توڑنے والا منافقت کا حامل 39:21 قرآن میں جا بجا معاہدات کی اہمیت کا ذکر اور اسلام کی بنیادی خصوصیت40:53 ایسٹ انڈیا کمپنی کی معاہدات کی روح کی خلاف ورزی 46:06 عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی معاہدات کی روح کی خلاف ورزی کی سیاہ تاریخ48:39 ایسٹ انڈیا کمپنی کی ہندوستان میں فراڈ بازی اور کرپشن کی ابتدا53:36 اقوام و ممالک کو فتح کرنے کا صدیوں سے رائج عالمی انسانی اصول55:14 ایسٹ انڈیا کمپنی سے لیکر آج تک عوام کے حقوق کی پامالی کا ظالمانہ نظام مسلط 58:15 غزہ کے امن معاہدہ میں معاہدات کے اصل تقاضوں اور روح کی خلاف ورزی1:05:01 شرم الشیخ کے معاہدے میں اصل فریق کی عدم موجودگی اور حقیقی امن کی خلاف ورزی 1:10:48 ظالمانہ معاہدات سے براءت اور ملکی و سماجی معاہدوں کے جائزے کی شعوری دعوتبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
جہادِ کبیر کے قرآنی حکم کی شعوری اہمیت اور عصری حکمت عملی کے تعیّن کی ضرورتخطبہ جمعۃ المبارکحضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہبتاریخ: 23؍ ربیع الثانی 1447ھ /17؍ اکتوبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپسخطبے کی راہنما قرآنی آیت”وَلَقَدْ صَرَّفْنَاهُ بَيْنَـهُـمْ لِيَذَّكَّرُوْاۖ فَاَبٰٓى اَكْثَرُ النَّاسِ اِلَّا كُفُوْرًا ۔ وَلَوْ شِئْنَا لَبَعَثْنَا فِىْ كُلِّ قَرْيَةٍ نَّذِيْـرًا ۔ فَلَا تُطِـعِ الْكَافِـرِيْنَ وَجَاهِدْهُـمْ بِهٖ جِهَادًا كَبِيْـرًا۔“ترجمہ: اور ہم نے اسے لوگوں میں بانٹ دیا ہے تاکہ نصیحت حاصل کریں، پس بہت سے آدمی ناشکری کیے بغیر نہ رہے۔اور اگر ہم چاہتے تو ہر گاؤں میں ایک ڈرانے والا بھیج دیتے۔ پس کافروں کا کہا نہ مان، ان کے ساتھ بڑے زور سے ان کا مقابلہ کر۔۔۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇✔ دین فطرت اور وضعی دین کا فرق ✔ انسانی فطرت اور محمد ﷺ پر دینِ فطرت کی تکمیل ✔ قرآن حکیم فطری اصولوں کی اَبدی کتاب ✔ رسول اللہ ﷺ کے مشن کی وارث جماعت کی ذمہ داری اور مقابل کافر جماعت کی حقیقت ✔ جہاد کا ادھورا تصور اور جہاد کبیر کے تقاضے ✔ جماعت کی نفسی و ذہنی تیاری کا نبوی طریقہ کار ✔ بے سمت جماعتوں کی بے بصیرت قیادت اور بے شعور کارکن ✔ مسلم دنیا میں قیادت کا بحران اور بے شعور مسلم سماج‘ ایک تجزیہ ✔ مسلم نوجوان کے لیےجذباتی جدوجہد اور مایوسی سے نکلنے کا درست راستہ ✔ قرآنِ حکیم کا پیغام اور واضح نصب العین کے ساتھ جہاد کبیر کی راہنما سنت ✔ دجل کی حقیقت کو سمجھنے اور شعوری صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورتبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
فلاحی سماج کے قیام کے لئے چار ایمانی اصولِ تربیت پر حکمت عملی کی تشکیل کی ضرورت واہمیتخطبہ جمعۃ المبارکحضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعیدالرحمن حفظہ اللہبتاریخ: 16؍ربیع الثانی 1447ھ /10؍اکتوبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور، ملتان کیمپسخطبے کی راہنما قرآنی آیتيَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اصْبِـرُوْا وَصَابِـرُوْا وَرَابِطُوْاۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ (3-آل عمران:200)ترجمہ: اے ایمان والو! صبر کرو اور مقابلہ کے وقت مضبوط رہو اور لگے (ڈٹے) رہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم نجات پاؤ۔۔۔۔۔خطبے کے چند مرکزی نکات۔۔۔۔ 👇✔ اللہ کا منشا، انبیاء کی بعثت کا مقصد اور دین کا فلاحی پیغام ✔ کتب الہی کا تقاضا اور سماج کا عملی نظام ✔ فلاحی معاشرے کے قیام کے لیے، قرآن حکیم کا عملی نظام ✔ مخلوقات پر انسانی امتیاز ✔ ایمان والی جماعت اصول؛ صبر (پہلا اصول ) ✔ ایمان والی جماعت کے اصول؛ ثابت قدمی اور شعوری مزاحمت (دوسرا اصول) ✔ حضور اکرمﷺ کی تربیت یافتہ جماعت کا ڈسپلن ✔ ایمان والی جماعت کے اصول؛فکری رباط (تیسرا اصول) اور دشمن کی چالوں کے خلاف شعوری حکمت عملی ✔ مسلم سماج میں تشد د کی حکمت عملی کا فروغ اور نتائج ✔ سیرت رسولﷺ سے حکمت عملی سیکھنے کی ضرورت ✔ حضرت شیخ الہند ؒ کی بصیرت افروز حکمت عملی اور حضرت رائے پوری رابع کی جدوجہد ✔ ایمان والی جماعت کے اصول: تقویٰ (چوتھا اصول)بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
امامِ بصیرت حضرت شاہ سعید احمد رائے پوری رحمه الله کی دینی شُعوری جدوجہد کے تناظر میں ادارہ رحیمیہ عُلومِ قرآنیہ کےتعلیمی و تربیتی مقاصد کا ایک جائزہخُطبۂ جمعۃ المبارکحضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللهبتاریخ: 9؍ ربیع الثانی 1447ھ / 3؍ اکتوبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی”وَاصْبِـرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّـذِيْنَ يَدْعُوْنَ رَبَّـهُـمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيْدُوْنَ وَجْهَهٝ ۖ وَلَا تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْۚ تُرِيْدُ زِيْنَـةَ الْحَيَاةِ الـدُّنْيَا ۖ وَلَا تُطِعْ مَنْ اَغْفَلْنَا قَلْبَهٝ عَنْ ذِكْرِنَا وَاتَّبَعَ هَوَاهُ وَكَانَ اَمْرُهٝ فُرُطًا“۔(الکہف:18)ترجمہ: ”تو ان لوگوں کی صحبت میں رہ جو صبح اور شام اپنے رب کو پکارتے ہیں اسی کی رضامندی چاہتے ہیں، اور تو اپنی آنکھوں کو ان سے نہ ہٹا، کہ دنیا کی زندگی کی زینت تلاش کرنے لگ جائے، اور اس شخص کا کہنا نہ مان جس کے دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کر دیا ہے اور اپنی خواہش کے تابع ہو گیا ہے اور اس کا معاملہ حد سے گزرا ہوا ہے“۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇✔️ دینی رہنمائی کے تسلسل کے تناظر میں ادارہ رحیمیہ کا کردار✔️ اداروں کی شناخت میں بانیان کے افکار، تاریخی تسلسل اور سند کی اہمیت ✔️ ادارہ رحیمیہ کے بانی شاہ سعید احمد رائے پوریؒ کا مشن اور مقاصد✔️ دینی محنت کا درست طریقۂ کار کے حوالے سے امام مالکؒ کی رہنمائی✔️ زوال کے دورمیں دین کے متعلق غیر متوازن رائے✔️ حضرت اقدس مولانا شاہ سعید احمد رائے پوری رابع ؒ کی دعوتِ فکر ✔️ سماجی کی فکر پس ماندگی دور کرنے میں حضرت رائے پوری رابع ؒ کا جامع کردار✔️ قومی جدوجہد اور قومی مرکز کی اہمیت، اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں✔️ قومی حمیت اور جدوجہدِ آزادی کے خلاف مذہبی طبقے کابے شُعور کردار✔️ ادارہ رحیمیہ کے قیام کا بنیادی مقصد اور نوجوانوں میں قومی شُعور کی بیداری کے لیے حضرت رائے پوری رابعؒ کا کردار✔️ حضرت رائے پوری رابعؒ کمزور اور پس ماندہ طبقوں کی آواز✔️ مفاد پرستوں کی طرف سے پس ماندہ طبقے کے حقوق کے نعرے کا تجزیہ اور ادارہ رحیمیہ کی شُعوری جدوجہدمکمل خطبہ سننے کے لیے درجِ ذیل لنک پر کلک کیجیے 👇بروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
قومی بقا و ترقی کی رہنما حکمت عملی؛ انبیائے کرام اور علمائے حق کی انسان دوست جدوجہد کے تاریخی تناظر میںخطبہ جمعۃ المبارکبتاریخ: 23؍ ربیع الآخر 1447ھ / 17؍ اکتوبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی :قُلْ يَاقَوْمِ اعْمَلُوا عَلَى مَكَانَتِكُمْ إِنِّي عَامِلٌ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ مَنْ تَكُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدَّارِ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الظَّالِمُون۔ (6 – الأنعام: 135)ترجمہ: ”کہہ دو اے لوگو ! تم اپنی جگہ پر کام کرتے رہو اور میں بھی کرتا ہوں، عنقریب معلوم کر لو گے آخرت کا گھر کس کے لیے ہوتا ہے، بے شک ظالم نجات نہیں پاتے“۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز 1:20 دنیوی و اخروی کامیابی کا معیار اور ترقی کا راستہ6:06 قوموں پر حیوانیت کے گرداب کا تسلط6:38 حضرت نوحؑ کا اپنی قوم کی انسانیت بحال کرنے کے لیے کردار7:41 عرب قوم کو حیوانیت کی گرداب سے نکالنے کے لیے صالحؑ و ھودؑ کی جدوجہد9:44 انسانیت کی بقاء و قومی ترقی کی ابراہیمی تحریک اور حنیفی انبیاءؑ کا کردار12:06 حضرت موسیٰؑ کا بنی اسرائیل کی دھرتی و قومی شناخت کی بحالی کے لیے جدوجہد13:59 قوموں کے بننے اور ترقی کرنے کا رہنما اصول15:34اولادِ ابراہیمؑ کے لیے بیت اللہ الحرام اور بیت المقدس کی سرزمین لکھنے کا راز20:20 قومِ عمالقہ کا بنی اسرائیل کی زمین پر قبضہ اور حضرت موسیٰؑ کی جدوجہد21:41 دریائے نیل کے اندر حضرت یوسفؑ کی تدفین کا عجیب واقعہ24:53 بنی اسرائیل کا مصر سے حضرت یوسفؑ کے تابوت کو فلسطین لے جانے کا گہرا راز25:56 بزرگانِ دین کا اپنی دھرتی سے تعلق اور وہیں دفن ہونے کی خواہش26:51 بنی اسرائیل کی ترقی میں حضرت یوسفؑ کا روشن کردار27:59 حضرت موسیٰؑ کا بنی اسرائیل کی قومی شناخت کی بحالی کے لیے مثالی کردار28:50 یہودیوں اور عیسائیوں کے یروشلم کے استحقاق کے دعوے کی بنیاد29:35 اسماعیلی شاخ پر مسلط حیوانیت کے خاتمے کی نبوی جدوجہد32:56 عمرو بن لحی سے ابوجہل تک عرب قومیت کی تباہی و بربادی کا دور34:54 ابراہیمی تحریک کے لیے قومِ قریش کا انتخاب اور ان کی قومیت کو بنانے اور سنوارنے میں نبی اکرمؐ کا کردار38:29 خطبے کی مرکزی آیت میں عربوں کو اصل قومی شناخت اور راہِ ہدایت کی دعوت47:10 اقوام عالمِ کی تعمیر و ترقی اور قومی شناخت کی بحالی کے لیے آپؐ اور خلفاء کی جدوجہد55:57 بیت المقدس اور مدینہ منورہ کا آزاد مرکز کی حیثیت سے کردار57:14 ایک مغالطے کی درستگی؛ ریاست دشمنی کے سبب بنو قریظہ و بنو نظیر کو جلاوطن کیا گیا58:50 بیت المقدس کی فتح اور ہر شہری کے قومی حقوق اور دھرتی کی شناخت کی حفاظت1:03:04 فلسطین کی قومی شناخت پر سامراج کی یلغار اور حیوانیت کا تسلط1:07:28 1857ء سے اب تک دنیا بھر میں حیوانیت اور سامراجیت (موت کا راج) مسلط اور خاص طور پر فلسطین اور ہندوستان میں موت کا راج، درندگی اور سفاکیت کا تاریخی جائزہ1:13:10 خلافتِ عثمانیہ کے ختم ہونے کے بعد اسلامی حکومت بنانے کی سامراجی پابندی1:14:38 اسلام میں قومیت اور دھرتی کا کوئی تصور نہیں! ایک سامراجی شوشہ1:19:47 فلسطینی قوم کی وطنی محبت اور برعظیم پاک و ہند کے حریت پسندوں پر صد آفرین1:21:01 حریت و آزادی کے مرکز دار العلوم دیوبند کا قیام اور جدوجہد کا منہج1:24:27 ۱۸۰۳ء کے بعد دو طرح کے انتہا پسند گروہ اور ولی اللہی جماعت کا راہِ اعتدال1:27:52 ۱۹۲۰ء کے بعد نیشنل ازم کی اساس پر ولی اللہی اکابرین کی قومی جدوجہد کا راستہ1:32:11 قوم اور دھرتی کی بقا، حفاظت اور تعمیر و ترقی کے قومی شعوری تقاضےبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
بنی اسرائیل کی معاہدہ شکنی کی تاریخ کے تناظر میں قتلِ انسانیت کے فلسطینی المیہ، امن معاہدہ اور تشدُّد کی سیاست کا جائزہخُطبۂ جمعۃ المبارکحضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 16؍ ربیع الثانی 1447ھ / 10؍ اکتوبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:آیتِ قرآنی: وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَكُمْ لَا تَسْفِكُونَ دِمَاءَكُمْ وَلَا تُخْرِجُونَ أَنْفُسَكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ ثُمَّ أَقْرَرْتُمْ وَأَنْتُمْ تَشْهَدُونَ۔ (2 – البقرہ: 84)ترجمہ: ”اور جب لیا ہم نے وعدہ تمھارا کہ نہ کرو گے خون آپس میں، اور نہ نکال دو گے اپنوں کو اپنے وطن سے، پھر تم نے اقرار کرلیا اور تم مانتے ہو“۔حدیثِ نبوی ﷺ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ، أَلَا إِنَّ رَبكُمْ وَاحِدٌ، وَإِنَّ أَباكُمْ وَاحِدٌ، أَلَا لَا فَضْلَ لِعَرَبيٍّ عَلَى أَعْجَمِيٍّ، وَلَا لِعَجَمِيٍّ عَلَى عَرَبيٍّ، وَلَا لِأَحْمَرَ عَلَى أَسْوَدَ، وَلَا أَسْوَدَ عَلَى أَحْمَرَ، إِلَّا بالتَّقْوَى۔ (مسند احمد، مسند الانصار، حدیث: 23489)ترجمہ: ”لوگو! تمہارا رب ایک ہے، اور تمہارا باپ بھی ایک ہے۔ یاد رکھو ! کسی عربی کو کسی عجمی پر، کسی عجمی کو کسی عربی پر، کسی سرخ کو سیاہ پر، اور کسی سیاہ کو کسی سرخ پر فضیلت حاصل نہیں ہے، سوائے تقویٰ کے“۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز1:18 قرآنِ حکیم؛ الٰہی کتب کی ہدایات کا جامع خلاصہ3:25 قرآنِ حکیم کے نزول اور انبیا علیہم السلام کی بعثت کا مقصد6:01 بیت اللہ الحرام اور بیت المقدس؛ عدل، امن اور معاشی خوش حالی کے مراکز8:27 صحفِ ابراہیم، تورات، انجیل اور قرآنی تعلیمات کے یہی تین مقاصد11:15 قرآن؛ تحریفات سے پاک خالص الہی تعلیمات کا مجموعہ12:08 گذشتہ خطبہ جمعہ (غزہ پر قبضے کا امریکی ایجنڈا اور سہولت کار مسلم عرب قیادت) کا لنک https://youtu.be/EW12U_egT4812:21 خواہشات کی اتّباع، جہالت کی ممانعت اور حقائق کے مطابق فیصلہ کرنے کا قرآنی حکم16:32 یہود ونصاریٰ کی خرابیوں سے اُمتِ محمدیہ ﷺ کو تنبیہ اور دعوتِ عبرت17:37 خطبے کی مرکزی آیت میں یہود کی حالتِ زار، بداخلاقیوں اور خرابیوں کی نشان دہی19:31 بنی اسرائیل سے قتلِ انسانیت اور دھرتی سے جلا وطنی کی ممانعت کے دو معاہدے اور ان کی خلاف ورزی24:45 خطبے کی مرکزی حدیث کی وضاحت اور دعوتِ فکر28:31 ابراہیمی تعلیمات سے منحرف آج کے یہود و نصارٰی اور نام نہاد مسلمان29:08 قرآنِ حکیم کے اس عالَم گیر اُصول کے تناظر میں غزہ میں قتلِ انسانیت کا تجزیہ33:25 7 اکتوبر 2023ء سے پہلے غزہ میں امن تھا، بدامنی، قتل وغارت اور جلا وطنی کا ماحول کس نے پیدا کیا؟36:14 آج کی صورتِ حال کے مطابق قتلِ انسانیت اور جلا وطنی کے بعد صلح کا قرآنی منظر نامے کی روشنی میں جائزہ37:16 اوس و خزرج کے حلیف یہودی قبیلوں کی الٰہی تعلیمات کی خلاف ورزی اور آیات کا شانِ نزول45:44 گذشتہ جمعے میں حدیث کی تفصیلات اس لنک سے سماعت کریں https://youtu.be/EW12U_egT48?t=136946:56 حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اسرائیل کی دو سال قتل و غارت گری، پُرتشدد واقعات اور جنگ بندی پر شُعوری گفتگو 51:33 عالمی سرمایہ داری نظام کی ملکوں کی تباہی و بربادی اور آباد کاری کی تین سو سالہ سامراجی تاریخ54:57 آج کے سفّاک اور انسانیت دشمن عناصر اپنی خواہشات کے مطابق آیات پیش کرتے ہیں56:57 حضرت جی نے اس خطبہ جمعہ کی طرف اشارہ کیا ہے، (مسئلۂ فلسطین صہیونیت کا انسانیت دشمن کردار اور تاریخی حقائق) https://youtu.be/ywt4C-mArDQ57:22 ٹرمپ کا بیس نکاتی امن منصوبہ‘ پسِ پردہ حقائق58:18 فلسطین کے حق میں آج تک کوئی معاہدہ پایۂ تکمیل تک نہیں پہنچا!1:00:17 ابراہیم اکارڈ کے نام پر مشرقِ وسطیٰ کی نئی صورت گری اور بندر بانٹ کا منصوبہ1:01:32امریکہ اپنے صیہونی منصوبے میں کامیاب نہیں ہوگا1:04:15 اقوامِ متحدہ؛ یرغمال عالمی ادارہ اور چین، روس کی ممالک کو خود مختاری کی دعوت1:07:23 خطبات جمعة المبارک کے لنکس جن کی طرف حضرت اقدس مدظلہ نے اشارہ کیا ہے:۱) (ارتفاقات اور ایمانیات کے تناظر میں مِلّتِ إبراہیمیہ کی اصل حقیقت اور عالمی طاقتوں کے مسلط کردہ ابراہام اکارڈ کا جائزہ!)https://youtube.com/live/FL-5fZbxig0۲) (شریعتِ محمدیہ ﷺ کے مقاصد کی تفہیم و تشریح اور انسانوں کے بہ طورِ اسلحہ تجربہ گاہ استعمال کا المیہ)https://youtu.be/xLhGP4xdBDU۳) (مقاصدِ شریعت کی فقاہت و اجتماعی بصیرت کی اہمیت اور دینی بے شعوری کے نقصانات)https://youtu.be/pPfi3-ZU5Bg۴) (مقاصدِ شریعت پر مبنی دینی نظام کی تشکیل کے اُصول اور انحرافی تصورات کا جائزہ)https://youtu.be/NpCbSM6cfyo۵) (ملتِ ابراہیمی کے مقاصد اور اُصولوں کی روشنی میں مناسکِ حج کے تقاضے اور موجودہ دور میں اِنحرافی طرز ِعمل)https://youtu.be/5ty0ZtIlFiM۶) (قربانی کے مَنسَک کی ضرورت اور حکمت عملی شریعتِ محمدیہ ﷺ کے مقاصد اور اُصولوں کے میدان میں)https://youtu.be/8iTAaUU_agI۷) (ملتِ ابراہیمی کے نمائندہ نبوی نظام میں معاشی عدل و توازن کے قوانین اور ملکی بجٹ کا استحصالی پسِ منظر)https://youtu.be/Q3wQb_42djA1:08:33 سامراج کی فریب کاری، دجل کے سرمایہ دارانہ نظام اور اصل تعلیمات اور حقائق کو سمجھنے کی شعوری دعوتبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
غزہ پر قبضے کا امریکی ایجنڈااور سہولت کار مسلم عرب قیادتخُطبۂ جمعۃ المبارکحضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 9؍ ربیع الثانی 1447ھ / 3؍ اکتوبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ:آیتِ قرآنی:یٰدَاوٗدُ اِنَّا جَعَلۡنٰکَ خَلِیۡفَۃً فِی الۡاَرۡضِ فَاحۡکُمۡ بَیۡنَ النَّاسِ بِالۡحَقِّ وَ لَا تَتَّبِعِ الۡہَوٰی فَیُضِلَّکَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ الَّذِیۡنَ یَضِلُّوۡنَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ لَہُمۡ عَذَابٌ شَدِیۡدٌۢ بِمَا نَسُوۡا یَوۡمَ الۡحِسَابِ۔ (38 - ص: 26)ترجمہ: ’’اے داؤد ہم نے تجھ کو نائب ملک میں سو تو حکومت کر لوگوں میں انصاف سے اور نہ چل جی کی خواہش پر پھر وہ تجھ کو بچلا دے اللہ کی راہ سے مقرر جو لوگ بچلتے ہیں اللہ کی راہ سے ان کے لیے سخت عذاب ہے اس بات پر کہ بھلا دیا انہوں نے دن حساب کا‘‘۔حدیثِ نبوی ﷺ:”لَتَتْبَعُنَّ سَنَنَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ شِبْرًا شِبْرًا، وَذِرَاعًا بِذِرَاعٍ حَتّٰى لَوْ دَخَلُوا جُحْرَ ضَبٍّ تَبِعْتُمُوهُمْ“، قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الْيَهُودُ، وَالنَّصَارَى، قَالَ: ”فَمَنْ؟“ (صحیح بخاری، حدیث: 7320)ترجمہ: ”تم اپنے سے پہلی امتوں کی ایک ایک بالشت اور ایک ایک گز میں اتباع کرو گے، یہاں تک کہ اگر وہ کسی گوہ کے سوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم اس میں بھی ان کی اتباع کرو گے“۔ ہم نے پوچھا: یا رسول اللہ! کیا یہود و نصاریٰ مراد ہیں؟ فرمایا: ”پھر اَور کون“۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇✔️ داؤدی سلطنت: عدل، حکمت اور انسانیت پروری کا نمونہ تھی✔️ بنی اسرائیل نے اپنی نسلی شناخت کو ”یہوداہ“ کے نام سے متعارف کروایا✔️ اُمّتِ محمدیہ ﷺ کی یہود و نصاریٰ کی اتباع کے بارے میں نبوی پیشین گوئی✔️ تحریری آئین‘ قوموں کی بقا اور ارتقا کی ضمانت ہوتے ہیں✔️ مسخ شدہ مذہبیت کا شاخسانہ‘ انسانی قدروں کا قتل اور انسانی حقوق کی پامالی✔️ امن کے نام پر ٹرمپ کا پُر فریب غزہ منصوبہ در اصل جنگ کا ایجنڈا ہے✔️ فلسطین میں خدا کی رضا کے نام پر سامراجی منصوبے کی توثیق✔️ ٹونی بلیئر ظلم کے وکیل کو انصاف کی کرسی پر بٹھانے کی تیاریاں✔️ عرب ملکوں کی حکمران ایلیٹ: ہمیشہ سامراجی منصوبوں کی مستقل آلۂ کار✔️ ہندوستان میں علامہ رشید رضا مصری کی آمد کا پسِ منظر اور پیشِ منظر✔️ اسلام کے نام پر تحریکات کھڑی کرنے کا کام اور استعماری ایجنڈا✔️ مسلمان عرب ملکوں کے تعلیمی نظام کا المیہ اور اسلام کا حقیقی نظریہ✔️ نیتن یاہو کے بارے میں آج ٹرمپ کے ساتھ کھڑے مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی✔️ مسخ شدہ یہودیت کے متّبِع حکمران فلسطینی عوام پر مسلط ہیں✔️ بے شعور مذہبی طبقے، سیکولر طبقے سب استعماری آلہ کاری میں یکساں ہیںبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا
سماج کی تشکیلِ نَو کے قرآنی لائحۂ عمل کے لیے نوجوانوں کی اجتماعی تربیت کی ضرورت واہمیتخُطبۂ جمعۃ المبارکحضرت مولانا ڈاکٹر مفتی سعید الرحمٰن حفظه اللهبتاریخ: 2؍ ربیع الثانی 1447ھ / 26؍ ستمبر 2025ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) ملتان خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنیوَالَّـذِيْنَ لَا يَشْهَدُوْنَ الزُّوْرَۙ وَاِذَا مَرُّوْا بِاللَّغْوِ مَرُّوْا كِـرَامًا ۔ وَالَّـذِيْنَ اِذَا ذُكِّرُوْا بِاٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ لَمْ يَخِرُّوْا عَلَيْـهَا صُمًّا وَّعُمْيَانًا ۔وَالَّـذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ اَعْيُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِيْنَ اِمَامًا ۔ (الفرقان:74-72) ترجمہ: اور جو بیہودہ باتوں میں شامل نہیں ہوتے، اور جب بیہودہ باتوں کے پاس سے گزریں تو شریفانہ طور سے گزرتے ہیں۔اور وہ لوگ جب انہیں ان کے رب کی آیتوں سے سمجھایا جاتا ہے تو ان پر بہرے اندھے ہو کر نہیں گرتے۔اور وہ جو کہتے ہیں کہ ہمارے رب ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا دے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز01:09 الله تعالیٰ کا اعلانِ لاتعلقی اور ”عباد الرحمٰن“ کی خوبیاں07:21 الله تعالیٰ کی بندگی کا سماجی دائرہ 15:10 ایمان والی جماعت کی ترجیحات اور لغو سرگرمیوں سے اجتناب22:31 قرآن کا اندھی تقلید سے انکار اور نئے سماج کی تشکیل کے لیے عقل و شعور اور بصیرت کی دعوت29:51 قریشِ مکہ کی غلط فہمی ، جمود پر مبنی تصوُّرات اور قرآن کا واضح پیغام39:36 قرآن حکیم نئے سماج کی تشکیل کے لیے بہ طورِ نصابِ تربیت 47:42 دینی دعوت کا فروغ اور اعتدال پسند جماعت کا تعارُف51:58 انسانی تقاضوں میں تسلسل اور وسائل کا تغیر 55:07 نوجوانوں میں سماجی نظم اور اجتماعی جدوجہد کی اہمیت؛ اُسوۂ حسنہ کی روشنی میںبروقت مطلع ہونے کے لئے رحیمیہ یوٹیوب چینل کو سبسکرائب اور فیس بک پیج کو فالو کریں، اور نوٹیفیکیشنز کے لئے بل (🔔) آئیکون کو دبادیں۔https://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-instituteمنجانب: رحیمیہ میڈیا