Discoverخطبات
خطبات
Claim Ownership

خطبات

Author: Rahimia Institute of Quranic Sciences

Subscribed: 17Played: 840
Share

Description

پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرانیہ ، لاہور ۔ پاکستان
Presented by Rahimia Institute of Quranic Sciences, Lahore Pakistan
w: www.rahimia.org
FB: @rahimiainstitute
311 Episodes
Reverse
تقریبِ افتتاح صحیح بخاری شریف*درس صحیح بخاری*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 11؍ شوال المکرم 1445ھ / 21 اپریل 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-institute
کل انسانیت کی ترقی کے ضامن*قرآنی شاہراہِ فکر و عمل*کی عصری ضرورت و اہمیت*خطاب برموقع تقریبِ تکمیل قرآنِ حکیم*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 27؍ رمضان المبارک 1445ھ / 7 اپریل 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور۔ ۔ ۔ ۔ خطاب کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز خطاب1:29 رمضان المبارک کی ستائیسویں شب با برکت رات اور فہمِ قرآن حکیم کا مقصد و اہداف3:31 انسانی ہدایت اور منزلِ مقصود تک پہنچنے کا سیدھا راستہ (الجادۃ القویمۃ المحمدیۃ ) دنیا کے عظیم ترین انسان حضرت محمد ﷺ نے متعین کر دیا12:51 قرآنِ حکیم کا سیدھا راستہ اور مؤمنین کے لیے خوش خبری کی بنیاد: پختہ یقین اور قرآنی ہدایات کے مطابق عمل درآمد کرنا20:23 عملِ صالح سے مراد؛ یقینی علم کے مطابق عمل کرنا21:10 قرآن کی متعین کردہ شاہراہِ فکروعمل پر چلنے کے نتائج22:16 مسلمانوں میں دینی نظام سے غفلت و کوتاہی اور مادی نظاموں سے مرعوبیت کی بنیادی وجہ عصری اور دینی تعلیمی اداروں میں دینِ اسلام کا ناقص تعارف30:20 انگریز سامراج کے دور میں ملک و ملت کے غدار مذہبی و سیاسی طبقات32:44 آج کا المیہ: علوم القرآن و النبوۃ پڑھنے پڑھانے پر اسلامی ممالک پر عملاً پابندی عائد36:03 قرآن حکیم کی تعلیمات کا عملی نظام قائم کرنے والوں کا مقام اور رُوگردانی کرنے والوں کا انجام36:57 علمائے دیوبند کی امتیازی خصوصیت: دینِ اسلام کی سیاسی و معاشی تعلیمات پر مکمل عبور42:10 عصرِ حاضر کا تقاضا؛ کل انسانیت کی ترقی کے ضامن قرآن کے سسٹم کو سمجھنا ضروری44:10 ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کا بنیادی پیغامپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-institute
حزب الشیطان کا انسانیت دشمن سرمایہ دارانہ نظام اور  مزاحمت کا رہنما نبوی ﷺ کردار*خُطبۂ جمعۃ المبارک:*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* یکم؍ ذو قعدہ 1445ھ / 10؍ مئی 2024ء*بمقام:* جامعہ رحمانیہ، مسجد نیوپنڈ، پٹھان کالونی، سکھر (سندھ)  *خطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی*اِسْتَحْوَذَ عَلَیْهِمُ الشَّیْطٰنُ فَاَنْسٰىهُمْ ذِكْرَ اللّٰهِؕ اُولٰٓئِكَ حِزْبُ الشَّیْطٰنِؕ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ الشَّیْطٰنِ هُمُ الْخٰسِرُوْنَo اِنَّ الَّذِیْنَ یُحَآدُّوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اُولٰٓئِكَ فِی الْاَذَلِّیْنَo كَتَبَ اللّٰهُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَ رُسُلِیْؕ اِنَّ اللّٰهَ قَوِیٌّ عَزِیْزٌo (58 – المجادلة : 19 تا 21) *ترجمہ:* ”قابو کرلیا ہے اُن پر شیطان نے، پھر بُھلا دی ان کو اللہ کی یاد، وہ لوگ ہیں گروہ شیطان کا، سنتا ہے ! جو گروہ ہے شیطان کا وہی خراب ہوتے ہیںo جو لوگ خلاف کرتے ہیں اللہ کا، اور اس کے رسول کا، وہ لوگ ہیں سب سے بےقدر لوگوں میںo اللہ لکھ چکا کہ میں غالب ہوں گا اور میرے رسول، بے شک اللہ زور آور ہے، زبردستo“۔*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇0:00 آغاز خطاب01:38 حزب اللہ اور حزب الشیطان کی کشمکش اور قرآن حکیم کے نزول کا بنیادی مقصد4:17 تعلق مع اللہ اور ایمان بالرسالت کے حوالے سے انسانیت کی ذمہ داری5:32 انسانی وسوسہ وخیال اور شیطانی وسوسہ و خیال میں بنیادی فرق اور ان سے بچاؤ کا طریقہ 12:27 خطبہ جمعہ کی مرکزی آیت کا پسِ منظر اور مختصر تفسیری خلاصہ و عصرِ حاضر میں رہنمائی 13:46 حزب الشیطان کیا ہے؟ اس کی علامات، نشانیاں، اس کے کام و بُرے اثرات و نتائج 18:19 قران حکیم میں متکبر سرمایہ داروں اور مال داروں کے کاموں اور رویوں کی مذمت21:52 انبیائے کرام (حزب اللہ)کی جدوجہد اور اُن کے مقابلے میں حزب الشیاطین کا کردار25:36 بیت المقدس اور بیت الحرام (مسجدِ حرام) دو مقدس مقامات کی خصوصیات و اثرات32:26 قرآن حکیم سرمایہ داروں کے بجائے معاشرے کے کمزور طبقات کو حکمران بناتا ہے37:17 مکہ کی ریاست کے حزب الشیطان کا ظلم اور معاہدۂ حلف الفضول میں رسول اللہ ﷺ کا کردار38:34 یمنی تاجر سے اہلِ مکہ کا مالی فراڈ اور یمنی تاجر کی فریاد پر رسول اللہ کی ابوجہل سے بازیابی44:10 اسلام میں انسانی جان، مال اور عزت کا تحفظ اور اُن کی پامالی پر سزا کا تصور 53:55 قران حکیم میں حزب اللہ کا تعارُف، اس کی خصوصیات اور ان کی جدوجہد کے نتائج 55:44 مسلمانوں کا دورِ عروج اور بلاامتیاز مذہب و نسل وجغرافیہ انسانی حقوق کا تحفظ 1:02:00 اسلام کے نام پر بننے والی ریاست میں انسانی حقوق کی پامالی کا بدترین دور 1:05:39 پاکستان میں گندم کے سکینڈل کا پسِ منظر اور منافع خور تاجروں اور سرمایہ داروں کا کردار 1:06:15 جھوٹ کے اثرات و نتائج اور پاکستان میں جھوٹ کے نظام سے بچنے کی حکمت عملی 1:14:52 توبہ کی اصل حقیقت اور علماء محققین کے نزدیک اس کی شرائط و قیودپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-institute
بِرّ و اِثم کا صالح سماجی نظریہ اور محنت کشوں کے استحصال اور لوٹ کھسوٹ پر مبنی   سرمایہ داری نظام کا بھیانک کردار*خُطبۂ جمعۃ المبارک:*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 24؍ شوال المکرم 1445ھ / 3؍ مئی 2024ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی وحدیثِ نبوی ﷺ*:*آیتِ قرآنی:* وَ لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَ تُدْلُوْا بِهَاۤ اِلَى الْحُكَّامِ لِتَاْكُلُوْا فَرِیْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْمِ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠۔ (2 – البقرۃ: 188)ترجمہ: ”اور نہ کھاؤ مال ایک دوسرے کا آپس میں ناحق، اور نہ پہنچاؤ ان کو حاکموں تک کہ کھا جاؤ کوئی حصہ لوگوں کے مال میں سے ظلم کر کے (نا حق) تم کو معلوم ہے“۔*حدیثِ نبوی ﷺ :* الاقتصاد في النّفقة نصف المعیشة۔ (مشکاۃ المصابیح، حدیث: 5067)ترجمہ: ”خرچ کرنے میں میانہ روی، نصف معیشت ہے“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز خطاب✔️ نوخیز ی کے رویے پختہ عمر میں بار آور ہوتے ہیں، ایسے ہی دنیاوی واُخروی زندگی کی مثال ہے✔️ معاشرتی و سماجی زندگی کی تربیت اور ترقی میں انبیائے کرام علیہم السلام کا کردار✔️ ہرعہد کے ظالم حکمرانوں کا اپنے دور کے عوام اور مصلحین کے ساتھ متکبرانہ رویہ✔️ حضرت شعیب علیہ السلام کی جدوجہد اور اُن کے ساتھ ان کی قوم کا سرکشی کا رویہ✔️ سورۂ بقرہ میں مالی معاملات میں باطل طریقے سے لین دین سے اجتناب کی تاکید✔️ سب سے پاکیزہ رزق اور آں حضرت ﷺ کی محنت و مزدوری کا انداز✔️ انبیائے کرام علیہم السلام کی معاشی سرگرمیاں اور محنت و مشقت سے رزق کا حصول✔️ محنت کی عظمت اور بھیک مانگنے کی ممانعت از رُوئے سیرت اور نبویؐ طرزِ عمل✔️ معاشرتی ترقی کے لیے ریاستی بندوبست اور نظامِ عدل کی ضرورت و اہمیت ✔️ نظامِ ظلم میں قانون سازی‘ معاشی لوٹ کھسوٹ اور غریبوں کے استحصال پر مبنی ہوتی ہے✔️ قانون کی روح اور اس کا استعمال اہم ہوتا ہے، سرمایہ داری اسی سے ننگی ہوتی ہے✔️ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ شرائع کے اَسرار و رُموز کو بِرّ و اِثم کے تناظر میں دیکھتے ہیں ✔️ بِرّ و اِثم کا قانونی، سماجی اور معاشرتی اثرات کے تناظر میں حقیقی تصور اور اس کے نتائج ✔️ بِرّ و اِثم کا انفرادی و اجتماعی معاملات کے ساتھ ساتھ نظامِ سیاست میں عمل دخل✔️ رشوت اور کرپشن کی ڈیفینیشن اور اس کے سماجی و معاشرتی اثرات و نتائج ✔️ استحصالی نظام میں رشوت کی شکل اور اس کے ذریعے حق تلفی کی صورتیں اور نتائج ✔️ سماج دشمن عناصر اور ظالم حکمرانوں پر خطبے کی مرکزی آیت میں تنقید ✔️ طاغوتی اور استحصالی نظاموں میں سرکلرز اور نوٹیفکیشنز کے ذریعے استحصالی ہتھکنڈوں کا احوال ✔️ سرمایہ دارانہ نظام میں مالی استحصالی ہتھکنڈے اور اس کے ہاں زر کا استحصالی تصور ✔️ دنیا کے معاشی ڈھانچے میں بینک آف انگلینڈ کا کردار اور ایڈم سمتھ کے معاشی نظریات ✔️ تمام مذاہب میں حرمتِ سود کی بنیاد اور سرمایہ داری نظام کا ملکوں کی معیشت پر قبضے کا منصوبہ ✔️ سرمایہ داری نظام کے غلبے اور فروغ میں طاقت اور رِشوت کا بنیادی کردار✔️ سرمایہ دارانہ نظام کی چھتر چھاؤں کے نیچے اداروں کا عوام دشمن کردار (الاثم کا نظام)✔️ استحصالی طبقاتی نظام میں محنت کش طبقوں کے خلاف نظام کا بھیانک کردار✔️ پاکستان میں گندم کے بحران کا پسِ منظر اور اس میں سرمایہ دارانہ نظام کا کردار✔️ مذہبی طبقوں کے معاشی استحصالی نظاموں میں انفرادی اصلاح کے نظریے کا احوال پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-institute
انسان دشمن شیطانی خیالات کے انسداد کے لیےرحمانی عقل و شعور کی اہمیتاور سماجی ترقی میں اس کا کردارخُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 17؍ شوال المکرم 1445ھ / 26؍ اپریل 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی: إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَوْا إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِّنَ الشَّيْطَانِ تَذَكَّرُوا فَإِذَا هُم مُّبْصِرُونَ۔ (7 – الاعراف: 201)ترجمہ: ”بے شک جو لوگ خدا سے ڈرتے ہیں،  جب انھیں کوئی خطرہ شیطان کی طرف سے آتا ہے تو وہ یاد میں لگ جاتے ہیں، پھر اچانک ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 0:00 آغاز 1:11  انسان کاروباری سرگرمی کا تو حساب رکھتا ہے، لیکن اَخلاقیات کی ترقی اس کے پیشِ نظر نہیں رہتی3:24 انسان جنت میں اپنی دنیاوی کاروباری سرگرمیوں کی خواہش کرے گا9:18  انسانی جماعتوں کے حوالے سے حقیقی ترقی اور ترقیٔ معکوس کا بنیادی فرق11:10  فرشتوں اور حیوانات کے مقابلے میں انسانی عقل و خرد کا مقام اور اس کی ذمہ داریاں13:35 انسانی اعمال کے نتائج جانچنے کی فرشتوں کی استعداد محدود ہے، جیساکہ ’’انا اجزی بہ‘‘ حدیث کی تشریح میں مذکور ہے16:23  انسانی عقل کی پیدائش کا اَحوال، فضائل، ضروریات، لوازمات اور اس کے نتائج24:30   انسانی کامیابی میں درست فیصلوں اور فیصلوں میں درست اور حقیقی اعداد وشمار کی اہمیت26:44  مشکل حالات میں عقل مند اور با شعور اولیاء اللہ کا طرزِ عمل29:00  صوفیاء کا درست ادراک، حقیقی صوفی کی تعریف،احوال و کردار اور اس کے نتائج31:04  وسوسے اور خیال کی حقیقت، اس کی اقسام اور اس کے کرداری نتائج35:27 شیطان کی انسان سے دشمنی کی حقیقت اور واردات کا طریقۂ کار39:07 شیطانی خیال کے جان مال اور عزت کے حوالے سے تین دائرے اور اس کی دیگر جہات48:52  جملہ شیطانی خیالات کے حملوں سے بچنے کی حکمتِ عملی اور طریقہ ہائے کار53:19  ہمارے دینی اور قومی نصابِ تعلیم کی نئی نسل کی تربیت کے حوالے سے تہی دستی54:57  ہمارے معاشرے میں مختلف طبقوں کی حالتِ زار اور ان کے مکروہ ہتھکنڈوں کی جھلک56:11  ہمارے سیاسی شعبے کی پستی کا عالم اور نظامِ ظلم میں ان کا انسان دشمن کردار1:00:14  دین کے نام پر بے شعوری اور بے عقلی کا دور دورہ اور عقل دشمنی کے نمونے1:02:50 انبیائے کرام علیہم السلام، صوفیاء اور اولیاء اللہ کا عقلی مقام و مرتبہ اور اُن کا عقلی معیار1:04:58  دینی شخصیات کا عوامی اور انسانی حقوق اور فلاح کے کاموں میں دلچسپی اور کردار1:09:19    معاشرتی و اَخلاقی زوال سے نکلنے اور درست فیصلوں کے لیے 76 سالہ اپنی تاریخ کا جائزہ لینے کی ضرورتپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-institute
کائنات کے عالمگیر نظام کے تحت*رزقِ الٰہی کے انسانیت گیر نظام کے تقاضے اور مُلکی نظام کا استحصالی کردار**خُطبۂ جمعۃ المبارک:*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 10؍ شوال المکرم 1445ھ / 19؍ اپریل 2024ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی:*وَ مَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الْاَرْضِ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا وَ یَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَ مُسْتَوْدَعَهَا كُلٌّ فِیْ كِتٰبٍ مُّبِیْنٍ۔ (11 – ھود: 6)ترجمہ: ”اور کوئی نہیں چلنے والا زمین پر مگر اللہ پر ہے اس کی روزی، اور جانتا ہے جہاں وہ ٹھہرتا ہے، اور جہاں سونپا جاتا ہے، سب کچھ موجود ہے کھلی کتاب میں“۔*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 0:00 آغاز خطبہ1:20  نزولِ قرآن حکیم کی حکمت اس کی تاثیر اور نتائج2:28 دنیا میں منصبِ خلافت کی ذمہ داریاں اور اس کے تقاضے4:46 اس کائنات کا پورا نظام‘ قرآن حکیم میں پیش کردیا گیا ہے6:51 کائنات ایک عالمگیر مملکت ہے، جس کا مدبرِ حقیقی‘ اللہ ہے7:39 کائنات کا یہ سارا نظام ایک منظم سسٹم کے تابع ہے13:21  رزق کی معنوی وسعت، اس کا دائرۂ کار اور خدا تعالیٰ کے رازق ہونے کا مفہوم14:46 کائنات کے پورے نظام میں ربط اور انسانی جسم کے نظام سے ہم آہنگی17:58  مستقر اور مستودع کا معنی و مفہوم اور اس کی اہلِ علم کے ہاں تعبیرات21:24  ایک بادشاہ کی شان دار دعوت کے واقعے کے نتائج سے کائنات کے نظام کی تفہیم34:30 مدینہ شریف میں مہمانوں کی آمد اور حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ کا ایمان افروز واقعہ38:58  توکل علی اللہ اور یقین کی روشنی میں جدید عہد کے نظریۂ آبادی کا ناقدانہ جائزہ40:20  توکل اور یقین کے ساتھ جدید دور کے سرمایہ داری نظام کے استحصالی کردار کا جائزہ43:12 لوح وقلم پر لکھی تقدیر کا درست مفہوم اوراس سے جڑے عملی تقاضے44:43  دنیا میں نظام کے نام پر جکڑبندی اورحقیقی نظام کا فرق اور اس کے نتائج اور تقاضے50:54 کسی ملک میں آئین ہونے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل درآمد ہونا اہم ہے51:48 سابقہ اقوام نے کتابِ مبین کی حامل ہونے کے باوجود اس میں من مانی تشریحات کیں54:38 کتابِ مبین کا درست مفہوم اور اس کی من مانی تشریحات کے خوف ناک نتائج58:33  قرآن حکیم کتابِ مبین ہے، لیکن مسلمانوں کے اہلِ یہود جیسے رویے اور اس کے نتائج59:41  دنیا میں لعنت کے اظہار کی مختلف شکلوں میں سے ایک؛ سیاسی ذلت اور معاشی تباہی ہے1:05:53  پاکستان کا پورا نظام ایکٹ 1935ء کی روح اور ڈھانچے کے مطابق ہے1:11:31  پاکستان میں خلافت اور قومی نظام کے تقاضوں کے مطابق نظام بنانے کی ضرورتپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-institute
*عصرِ حاضر میں قومی نظام کی تشکیل*عروج و زوال کے قرآنی نظام اور اسوہ حسنہ کے عملی حقائق کی روشنی میں*خُطبۂ جمعۃ المبارک:*حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 3؍ شوال المکرم 1445ھ / 12؍ اپریل 2024ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *خطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:**آیتِ قرآنی:* ‌إِنَّ ‌اللّٰهَ ‌لَا ‌يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ۔ (13 – الرّعد: 11)ترجمہ: ”بے شک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا، جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلے“۔ *حدیثِ نبوی ﷺ:* ”إِنَّ اللّٰهَ يَرْفَعُ بِهٰذَا الْكِتَابِ أَقْوَامًا، وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ۔ (صحیح مسلم، حدیث: 1897) ترجمہ: ”اللہ تعالیٰ اس کتاب (قرآن) کے ذریعے بہت سے لوگوں کو اونچا کردیتا ہے اور بہتوں کو اس کے ذریعے سے نیچا گراتا ہے“۔*۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇0:00 آغاز خطاب1:18 قرآنِ حکیم کا نزول، ترقیٔ اَقوام اوردرست قومی نظام کی تشکیل کی بنیادی رہنمائی 3:32 قومی عروج و ترقی میں قرآنی تعلیمات کا کردار اور نافرمان اَقوام کے اَحوال کا جائزہ 8:32  قوم کی تعریف، قومی نظام کی تشکیل کا پراسیس اور صالح قومی نظام کی خصوصیات13:42 قومی نظام کی تشکیل کا درست طریقۂ کار؛ اُسوۂ نبوی ﷺ کی روشنی میں 17:28 قریش کے نوجوانوں کے لیے نبوی دعوتی حکمتِ عملی اور اس کے نتائج و اثرات 19:50 خلافتِ باطنہ کی ہیئتِ ترکیبی اور مکہ میں قائم خلافتِ باطنہ کے خدو خال اور تنظیمی طاقت 23:44 کسی بھی نظام میں سیاسی و معاشی حقائق کی بنیاد پر پالیسیوں اور منصوبہ بندی کی اہمیت29:01 آں حضرت ﷺ کی قبل از نبوت قومی و دینی نظام کی تشکیل میں دو اَساسی اُصولوں کی پاسداری 32:23  دینی اُصولوں کی بنیاد پر عربوں کے مستحکم سیاسی و معاشی نظام کا خاکہ اور حکمرانی کے پانچ سو سال  نیز اسلام کی سیاست و خلافت کا روشن و تابناک چہرہ اور اس سنہری دور کی خصوصیات 33:11 عروج کے بعد مسلمان حکومتوں کے دورِ زوال کا آغاز اور اس کے اَسباب و محرکات35:18 عربوں کے بعد اسلام کے بنیادی اُصولوں کی روشنی میں مسلمان عجمی اقوام کا سنہرا دور38:33 برعظیم میں مسلم دورِ حکومت کے زوال کا سبب؛ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی نظر میں 43:57 بر عظیم میں غلامی کے ظالمانہ نظام میں برطانوی فوج اور پولیس کا مقامی آبادیوں پرسفاکانہ کردار اور عہدِ حاضر میں وہی معیارات برقرار، نیز غلامی کے اصل محرکات کو سمجھنے کی ضرورت واہمیت49:16 اگست 1948ء میں سانحۂ بابڑہ چارسدہ میں سینکڑوں خدائی خدمت گاروں کا سرکاری کارروائی میں قتلِ عام  نیز سیاست کا درست مفہوم اور نام نہاد سیاست دانوں کا گھناؤنا کردار52:52 قوم کی خوئے غلامی اور غلامانہ نظام کے اداروں کا منفی کردار اور زندہ قوم کی پہچان57:41 عصرِ حاضر کا سب سے اہم سوال، دورِ حاضر کی رسمی مذہبیت کا المیہ اور قرآن کی دعوتِ فکرپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-institute
رمضان المبارک کے تناظر میںانسانی زندگی کے مراحل اور ان کے لیے تربیتی منصوبہ بندی کی اہمیت[Pre..Rec]خُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 25؍ رمضان المبارک 1445ھ / 5؍ اپریل 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/https://www.youtube.com/@rahimia-institute
غلبۂ دینِ حق کے لیے شخصی تعمیر و ترقی اور رمضان و قرآن حکیم کی رہنمائیخُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسنبتاریخ: 25؍ رمضان المبارک 1445ھ / 5؍ اپریل 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
قرآن حکیم کی تلاوت واستفادہ کی اجتماعی اہمیت[Pre..Rec]خُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
انبیاء علیہم السلام کی تعلیمات کے تناظر میںباطل جماعتوں کا سماج مخالف کردارخُطبۂ جمعۃ المبارک:مولانا مفتی عبد المتین نعمانیبتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
دین کے نظامِ انصاف کا قیام اورروزے کا تربیتی کردارخُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسنبتاریخ: 18؍ رمضان المبارک 1445ھ / 29؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
سماجی ترقی میں اسلام کے انسان دوست فکر وعمل کا رہنما کردار [Pre..Rec]خُطبۂ جمعۃ المبارک:مولانا مفتی عبد المتین نعمانیبتاریخ: 11؍ رمضان المبارک 1445ھ / 22؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
رمضان المبارک اورصالح نظریہ کے سماجی اثرات و نتائج[Pre-Rec] خُطبۂ جمعۃ المبارک:مولانا مفتی عبد المتین نعمانیبتاریخ: 4؍ رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
تہذیب نفوس میںروزے کا کردار اور اثرات[Pre_Rec]خُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا مفتی محمد مختار حسنبتاریخ: 4؍  رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
صیامِ رمضان المبارک کے مطلوبہ مقاصداور جھوٹ و جہالت کا سیاسی اور سماجی نظامخُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 11؍ رمضان المبارک 1445ھ / 22؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و احادیثِ نبوی ﷺآیاتِ قرآنی:1۔ یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ۔ (2 – البقرۃ: 183)ترجمہ: ”اے ایمان والو ! فرض کیا گیا تم پر روزہ، جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں (پہلے لوگوں) پر، تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ“۔2۔ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُؕ۔ (2 – البقرۃ: 185)ترجمہ: ”سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینے کو تو ضرور روزے رکھے اس کے“۔احادیثِ نبوی ﷺ:1۔ ”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔2۔  ”مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 37)ترجمہ: ”جو کوئی رمضان میں (راتوں کو) ایمان رکھ کر اور ثواب کے لیے قیام کرے (عبادت کرے) اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں“۔3۔ ”مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْجَهْلَ وَالْعَمَلَ بِهِ، فَلَا حَاجَةَ لِلّٰهِ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ“۔ترجمہ: ”جو شخص روزہ میں جھوٹ بولنا، جہالت کی باتیں کرنا، اور ان پر عمل کرنا نہ چھوڑے، تو اللہ کو کوئی ضرورت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑے“۔ (سنن ابن ماجة، حدیث: 1689)۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ رمضان المبارک کے مطلوب نتائج کے لیے عزم و ہمت اور ارادے کی پختگی کی ضرورت کام کی صلاحیتوں اور نتائج کے حوالے سے انسانوں کے تین درجات ہر عمل کا نتیجہ انسانی روح کے ساتھ چپک جاتا ہے اور اس کا ریکارڈ محفوظ ہو جاتا ہے انسان میں ملکیت اور بہیمیت کی نسبت و تناسب اور فکر و کردار پر اس کے اثرات بُرے عمل پر ایک اور اچھے عمل پر دس گنا اجر کا حدیثِ نبوی کی روشنی میں فلسفہ روزے پر مَلَکیت و بہیمیت کی قوتوں کے تناظر میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے اجر کا معاملہ جھوٹ بولنے والے بے عمل روزے دار سے متعلق ارشادِ الٰہی جھوٹے انسان کی جھوٹ بولنے کی وجہ اور اس کا نفسیاتی تجزیہ قومی سطح پر رمضان المبارک اور روزوں کے اہداف اور ان کے مقاصد جھوٹ کے معاشرتی اثرات و نتائج کے تناظر میں قومی منظر نامے کا شعوری تجزیہ پاکستان میں قول الزور(جھوٹ) کے فروغ میں میڈیا اور چینلز کا کردار
رمضان المبارک کے مطلوبہ مقاصدِ تربیت کے تناظر میںدورِ زوال کے اِنحرافی اعمال سے شعوری اجتناب کی اہمیتخُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 4؍ رمضان المبارک 1445ھ / 15؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و احادیثِ نبوی ﷺ:آیتِ قرآنی:شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْیَصُمْهُؕ۔ (2 – البقرۃ: 185)ترجمہ: ”مہینہ رمضان کا ہے، جس میں نازل ہوا قرآن، ہدایت ہے واسطے لوگوں کے، اور دلیلیں روشن راہ پانے کی، اور حق کو باطل سے جدا کرنے کی، سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینے کو تو ضرور روزے رکھے اس کے“۔احادیثِ نبوی ﷺ:1۔ ”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔2۔  ”مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 37)ترجمہ: ”جو کوئی رمضان میں (راتوں کو) ایمان رکھ کر اور ثواب کے لیے قیام کرے (عبادت کرے) اس کے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00 آغاز1:43  رمضان المبارک کے با برکت ایام اور راتوں کی خصوصیات کے اثرات و نتائج3:23  رمضان المبارک میں دینِ حق کے گہرے علم و فہم اور تخلیقی اَفکار و خیالات کے مطالعے کی اہمیت8:25  دینِ اسلام کا نظام ایک مکمل نظام کیسے ہے؟ اس کو شعوری بنیادوں پر کیسے سمجھا جائے؟10:54  معاشرے میں رمضان المبارک کے اثرات و نتائج کے علی الرغم کیفیات لمحہ فکریہ!14:40  رمضان المبارک کی اہمیت کو قرآنی افکار کے تناظر میں سمجھنے کی ضرورت واہمیت15:24  نظامِ کائنات میں کمالاتِ الٰہی کی تکمیل کے لیے تدبیر، تجلیات اور انبیائے کرام کا کردار17:45  امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا تجدیدی کام؛ دینِ اسلام کے فلسفے اور اَساسی اصولوں کی عقلی نشان دہی18:19  یورپ کی عقلِ حیوانی کی درماندگی اور عصرِ حاضر میں دینِ اسلام کے حکمت و فلسفہ کی اہمیت19:44  نئی ایجادات و تخلیقات کے نام وجود میں آنے کا فلسفہ اور ان کا اسمائے الٰہی سے تعلق20:33  ’’رمضان المبارک‘‘ مہینے کے نام کے تناظر میں اس کے اثرات و خصوصیات کا فلسفہ23:47  روزہ اور تلاوت؛ نفس، قلب اور عقل کی منفیّتوں کو ختم کرکے ان کی خوبیوں کو جلا بخشتے ہیں30:34  قرآن حکیم اپنے اثرات و نتائج کے اعتبار سے انقلاب اور تبدیلی کی کتاب ہے32:26  رمضان المبارک اور قرآن حکیم کا آپسی تعلق اور ان کی کامیابیوں کی ایک جھلک38:13  اچھے اور بُرے اعمال کا اپنے دائروں میں زنجیری تعلق اور رمضان المبارک کا کردار41:34  انگریزوں کے استعماری اعمالِ سیئہ کا زنجیری سلسلہ اور غلامی کے سیاہ سائے48:07  آج کے حالات کے تناظر میں رمضان المبارک کے فیوض وبرکات سے استفادے کی حکمتِ عملی49:11  دورِ زوال کے مذہبی طبقوں، مسجدوں اور بے نتائج اعمال کے زنجیری سلسلے کے نتائج51:33  سعودی عرب میں حضرت عمر فاروقؓ کے معمول بیس تراویح کے خلاف متشدد طرزِ عمل55:02  قانونی شکنجے کے ظلم و طغیان کے دور میں سنتِ ابراہیمی کو زندہ کرنے کی ضرورت1:00:06  رمضان المبارک میں اپنی اصلاح و تربیت اور سماج کو سدھارنے کی حکمتِ عملیپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
غلامی اور ظلم کے ماحول میںرمضان المبارک کے تہذیبی اور رُوحانی کردار کی اہمیتخُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 26؍  شعبان المعظم 1445ھ / 8؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ :آیتِ قرآنی:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ۔ (2 – البقرۃ: 183)ترجمہ: ”اے ایمان والو ! فرض کیا گیا تم پر روزہ، جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں (پہلے لوگوں) پر، تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ“۔حدیثِ نبوی ﷺ :”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“۔ (صحیح بخاری، حدیث: 38)ترجمہ: ”جس نے رمضان کے روزے ایمان اور خالص نیت کے ساتھ رکھے، اس کے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 0:00 آغاز1:28  تہذیبِ انسانی میں روزے اور رَمضان المبارک کی اہمیت اور کردار4:38 انسان کی حیوانیت سے انسانیت کو درپیش خطرات اور اس کا علاج8:06 غلامی تہذیب کی دشمن ہے، اس لیے غلام قومیں بغیر آزادی کے مہذب نہیں ہوسکتیں14:06 رمضان المبارک کے روزے اور ماحول‘ حق و باطل کی پہچان پیدا کرتے ہیں24:06 تقویٰ انسان میں غلامی، ظلم، بداَمنی اور معاشی بد حالی کے خلاف صلاحیت پیدا کرتا ہے35:17 1947ء میں حقیقی آزادی نہیں ملی، بلکہ غلامی کا انداز بدلا ہے41:50  قرآن حکیم کے تین اعزازات، ان کے فیوض و برکات اور اثرات و نتائج43:58 پاکستان کے انتخابات میں دھاندلی کی تاریخ اور موجوجوہ انتخابات میں دھاندلی کا تسلسل52:23 رمضان المبارک کے مقاصد کے علی الرغم پاکستان میں دھاندلی، رِشوت اور غلامی کا راجپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
عدل، امن اور آزادی کی قرآنی تعلیمات اورخطے میں سامراج کا سیاہ دورِ غلامیخطابحضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبرموقع سیمیناربتاریخ: یکم؍  شعبان المعظم 1445ھ / 12؍ فروری 2024ءبمقام: زینت مارکی، قاضی والا روڈ، چشتیاں، ضلع بہاولنگر۔ ۔ ۔ ۔ خطاب کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 2:01  آٹھ ارب انسانیت سیاسی و معاشی حقوق سے محروم4:01 سیاسی حکومتیں اور نظام قائم کرنے کے مقاصد7:22 سیاسی حکومت کے رہنما اُصول اور واضح قرآنی ہدایات10:00 قیامِ عدل، رسولوں کی بعثت کا ہدف (سورت الحدید کی آیت کا مفہوم)12:30 سورت النحل میں مثالی سوسائٹی (سیاسی امن اور معاشی اطمینان) کا نقشہ14:41 عدل، امن اور معاشی خوش حالی، ریاست و قوم کی آزادی کے بغیر ممکن نہیں22:17 مکہ میں ابوجہل کا ظالمانہ نظام اور نبی ﷺ کی آزادی کے لیے جدوجہد32:09 عقیدے کی بنیاد پر دو قومی نظریے کا تصور، قرآن و سنت کی صریح تعلیمات کے خلاف40:42 اسلام کی روشن تاریخ اور عادلانہ سیاسی و معاشی نظام42:49 برعظیم پاک و ہند کی معاشی خوش حالی اور انگریز سامراج کی لوٹ کھسوٹ48:12 ہندوستان کو غلام بنانے میں ایسٹ انڈیا کمپنی، قومی غداروں اور بیوروکریسی نظام کا مکروہ کردار51:53 سائفرز کی اساس پر ہندوستان کی دو سو سالہ غلامی کی حکومت 56:44 انڈیا ایکٹ 1935ء کے تحت جعلی الیکشنز کا آغاز اور مجلس احرارِ اسلام سے نا روا سلوک1:04:05  متحدہ پنجاب کی تقسیم، مسلم لیگ اور گورنر پنجاب کی مکروہ سازش کامیاب1:06:50  ملک پر مسلط پارلیمنٹ اور الیکشن کا ماڈل، غلامی کی یادگار1:08:44  برطانیہ کا امریکا سے ہندوستان کی بندر بانٹ کاخفیہ ایگریمنٹ 1:15:13 برطانیہ کا تقسیمِ ہند کا ظالمانہ فیصلہ، امریکا سامراج کا دباؤ اور رُوس کے خلاف اڈے کا مطالبہ1:18:57  76 سالہ غلامی کی سیاہ تاریخ، ظالمانہ نظام کا تحفظ اور امریکا کے من پسند حکمرانوں کا انتخاب1:33:27 آج ظالمانہ نظام کا تسلط الم نشرح، درست سیاسی و معاشی شعور سے مقابلہ کرنے ضرورتپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
سیاسی مذہب کے استعماری حربے کے تناظر میںقادیانیوں کی جھوٹی نبوت کی حقیقتاور دین میں اِکراہ کی نفی کا درست مفہومخُطبۂ جمعۃ المبارک:حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 19؍  شعبان المعظم 1445ھ / یکم؍ مارچ 2024ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہورخطبے کی رہنما آیاتِ قرآنی و حدیثِ نبوی ﷺ:آیاتِ قرآنی:لَاۤ اِكْرَاهَ فِی الدِّیْنِ، قَدْ تَّبَیَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَیِّۚ فَمَنْ یَّكْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَ یُؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقٰىۗ لَا انْفِصَامَ لَهَاؕ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ۔ اَللّٰهُ وَلِیُّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْاۙ یُخْرِجُهُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرؕ وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَوْلِیٰٓئُهُمُ الطَّاغُوْتُۙ یُخْرِجُوْنَهُمْ مِّنَ النُّوْرِ اِلَى الظُّلُمٰتِؕ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ۠۔ (2 – البقرۃ: 256-257)ترجمہ: ”زبردستی نہیں دین کے معاملے میں، بے شک جُدا ہوچکی ہے ہدایت گمراہی سے، اب جو کوئی نہ مانے گمراہ کرنے والوں کو اور یقین لاوے اللہ پر تو اس نے پکڑ لیا حلقہ مضبوط، جو ٹوٹنے والا نہیں، اور اللہ سب کچھ سنتاجانتا ہے۔ اللہ مددگار ہے ایمان والوں کا، نکالتا ہے ان کو اندھیروں سے روشنی کی طرف، اور جو لوگ کافر ہوئے، ان کے رفیق شیطان، نکالتے ہیں ان کو روشنی سے اندھیروں کے طرف، یہی لوگ ہیں دوزخ میں رہنے والے، وہ اسی میں ہمیشہ رہیں گے“۔حدیثِ نبوی ﷺ :‌”الْجِهَادُ ‌مَاضٍ ‌إِلَى ‌يَوْمِ ‌الْقِيَامَةِ“۔ (المعجم الاوسط للطبراني، حدیث: 4775)ترجمہ: ”جہاد قیامت تک جاری رہے گا“۔۔ ۔ ۔ ۔ خُطبے کے چند مرکزی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 1:35 دینِ اسلام کا نظامِ فکر اور عملی نظام انتہائی جامع اور مربوط ہے4:00 استعماری نظام کا ایک حربہ مسلمان ملکوں میں سیاسی مذہب کی ترویج ہے8:36 قادیانیت کے جھوٹے دعویٰ نبوت کے ذریعے استعماری غلامی کا جواز فراہم کیا گیا12:50 قادیانیت کی پولٹیکل نبوت کے ذریعے تحریکِ آزادی کو منسوخ کروانے کی ناکام سعی16:46 آزادی کے خلاف غلامی کی ترویج میں اسماعیلی فرقے کے ذریعے ناکام کوششیں9:32 مرزا قادیانی کو انگریزوں کی طرف سے نبی مقرر کرنے کا تاریخی پسِ منظر21:06 آزادی کے نقیب قرآنِ حکیم سے جہاد منسوخ کرنے کی مرزا قادیانی کی جاہلانہ کوشش23:27 اسلام میں ہر دور کے طاغوت کے خلاف بحقِ انسانیت جنگ ہوتی ہے26:31  قرآن حکیم کی حفاظت کے الٰہی وعدے کی تشریح میں امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا ارشاد31:55 قادیانی نبوت کے ذریعے انگریزوں نے سیاسی مقاصد حاصل کیے32:44 قادیانیوں کے حسبِ خواہش قرآن حکیم کی اشاعت‘ قرآن اور دین میں تحریف ہے35:02 فلسفۂ ختم نبوت کی تشریح پر امامِ انقلاب مولانا عبیداللہ سندھیؒ کے اِرشادات37:25 ختمِ نبوت پر قصرِ نبوت والی حدیث کی بین الاقوامی نظام کے حوالے سے بصیرت افروز تشریح41:26 جھوٹی قادیانی نبوت میں ظلّی، بروزی کے دھوکے اور سرمایہ داری نظام کے اہداف44:12 ’’لا اکراہ فی الدین‘‘ کی غلط تشریح کے ذریعے باطل سیاسی نظام کو سہارے کی کوشش45:34 جسٹس منیر کی رپورٹ میں ختمِ نبوت اور پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی47:26 میثاقِ مدینہ میں ریاستِ مدینہ کی اتھارٹی اور سیاسی حیثیت کا اظہار49:57 ’’لا اکراہ فی الدین‘‘ والی آیت کا پسِ منظر، شانِ نزول اور مختصر تفسیری خلاصہ59:16 قادیانیوں کا پاکستان میں اسلامی شناخت کو استعمال کرنا آئین شکنی ہے1:00:56 گورداسپور ضلعے کے پاکستان میں شامل نہ کیے جانے میں قادیانی سازش1:04:27  عالمی سامراجی قوتوں کی پاکستان میں مذہبی معاملات میں مداخلت1:10:43  دین میں جبر نہ ہونے کا درست مفہوم اور اس کے عملی تقاضےپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
loading
Comments 
Download from Google Play
Download from App Store