Discoverسیاسی کروٹیں
سیاسی کروٹیں
Claim Ownership

سیاسی کروٹیں

Author: Independent Urdu

Subscribed: 5Played: 19
Share

Description

ہمارے سینیئر کالم نگاروں اور تجزیہ کاروں کے انگلیاں سیاسی نبض پر ہمیشہ رہتی ہیں۔ ان کی جانب سے حالات و واقعات پر تبصرے اور تجزیے۔
77 Episodes
Reverse
پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف کی منگل کو ہونے والی پریس کانفرنس کا محور نو مئی 2023 کو عسکری تنصیبات پر حملوں سے متعلق فوج کا موقف ہی رہا۔ ترجمان کی پریس کانفرنس پر نو مئی میں ملوث افراد  اور ملک کی سلامتی سے متعلق چیلنجر پر کیا کہا گیا اس بارے ہلکا پھلکا تبصرہ ہارون رشید اور محمد اشتیاق کی زبانی اس پوڈکاسٹ میں۔
اپنی کامیابی کا ڈنکا بھی بجانا ہو تو بڑے سائز کے منہ والی فوٹو نہیں لگائی جاتی، پرفارمنس دکھا دی جاتی ہے، باقی نیت کا فیصلہ اوپر والا اور کارکردگی کا فیصلہ عوام کرتے ہیں۔
امریکی حکام نے گذشتہ دنوں ایک بیان میں بڑے واضح انداز میں کہا کہ وہ پاکستان کو ایران کے ساتھ قدرتی گیس کی پائپ لائن کے منصوبے کی اجازت نہیں دے گا، تو ایسے میں پاکستان کی توانائی آپشن کیا ہیں؟ سنیئے منیر احمد کے اس پوڈ کاسٹ میں ماہرین کی زبانی
افغان طالبان کے سپریم رہنما ملا ہبت اللہ نے کہا ہے کہ امریکہ کے خلاف ان کی جنگ ختم نہیں ہوئی اور ان کی تحریک کا مقصد نفاذ شریعت ہے۔ افغانستان کے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو آر ٹی اے پر اتوار کو چلائے جانے والے صوتی بیان کو بہت جلد ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ سنیے مزید احوال ہارون رشید کے اس پوڈکاسٹ میں۔
جب 2011 میں صدر نے یہ ریفرنس سپریم کورٹ کو بھیجا تو میں اس قانونی ٹیم کا حصہ تھا جو صدارتی ریفرنس کو دیکھنے کے لیے وفاقی حکومت نے بنائی تھی۔
پاکستان میں منتخب ہونے والے نئے اراکین اسمبلی نے جمعرات 29 فروری 2024 کو حلف اٹھا لیا ہے۔ جہاں تجربہ کار سیاستدان ملک کی 16 ویں قومی اسمبلی کا حصہ ہیں وہیں اس مرتبہ بہت سے نئے چہرے اور نوجوان بھی ایوان میں شامل ہیں۔ ایوان کی کارروائی کا آغاز ہوا تو پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اراکین نے احتجاج شروع کر دیا جس سے یوں لگتا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں وہ خاموشی سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس بارے میں سنیئے محمد اشتیاق اور ہارون رشید کا تجزیہ۔
اب دعا ہے کہ وہ صبر رنگ لائے اور عوام کو بااختیار خود مختار اور پانچ سالہ ٹرم مکمل کرنے والی جمہوری حکومت مل سکے۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک اہم دن 8 فروری ہے۔ اس دن کیا ہوسکتا ہے؟ سیاستدان، اساتذہ اور طلبہ کے خدشات کیا ہیں اور ان کا حل کیا ہے، سنئیے منیر احمد کی اس پوڈکاسٹ میں
قومی جماعتوں کی ہنرکاری بتاتی ہے کہ ان کے خیال میں ایک نیم خواندہ سماج میں سیاست بہت آسان ہوتی ہے، یہاں کوئی منشور پوچھتا ہے نہ یہاں کسی سے اس کی حکمت عملی کے بارے میں کوئی سوال ہوتا ہے۔
قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں نسلی اور لسانی طلبہ تنظیمیں اچھی ہیں یا نہیں؟ اور طلبہ یونین ہونی چاہیں یا نہیں؟ جویریہ فاروق نے یونیورسٹی کی طلبہ اور کونسل اراکین سے یونین کی بحالی کے بارے میں بات کی، اس پوڈکاسٹ میں آپ بھی سنئیے
پارٹی کو انتخابی امیدوار کی شکل میں فُل پیکج درکار ہوتا ہے، جس کے پیچھے برادری ہو، چلتی انڈسٹری ہو، اپنی ہاؤسنگ سوسائٹی ہو، جیب میں اتنے دانے ہوں کہ بڑے بڑے اشتہاری بورڈ لگوا سکے، پارٹی کے شایان شان جلسے کروا سکے۔
انڈپینڈنٹ اردو کی جویریہ حنا نے اسلام آباد کی یونیورسٹیوں کے پانچ نوجوان طلبہ سے گفتگو کی، جنہیں آٹھ فروری 2024 کو منعقد ہونے والے عام انتخابات میں پہلی مرتبہ ووٹ ڈالنے کا حق ملا ہے۔ آپ بھی سنیے اس پوڈکاسٹ میں۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا سیاست دانوں کی ذاتی زندگی بالخصوص ان کی خلوتیں بھی پاکستانی سیاست و جمہوریت میں اخلاقیات کا مسئلہ شمار ہوں گی؟
2018 عمران خان کے وہ دو رنگے پارٹی سکارف تو یاد ہوں گے جو جہانگیر ترین کے طیارے میں بیٹھ کر آنے والے الیکٹ ایبلز کو پہنائے جاتے تھے۔
سابق حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف صوبہ بلوچستان کا دورے کرکے لوٹے ہیں جس میں انہیں کافی ’سیاسی کامیابیاں‘ ملیں ہیں۔ آخر آتے ہی وہ سیدھے کوئٹہ کیوں گئے اور مزید سوالات کا جواب دے رہے ہیں سینیئر صحافی شہزادہ ذوالفقار اس پوڈکاسٹ میں
پاکستان میں سیاسی مظاہرے تو احتجاج اور انتشار کے درمیان جھولتی رسی پہ سائیکل چلانے جیسے ہیں۔ ریاست چاہے تو مینار پاکستان بھر دے، نہ چاہے تو مظاہرین سے جیلیں بھر دے۔
مغربی میڈیا جس کے کریڈٹ پہ اتنا کچھ ہے، آخر کیا بات ہے کہ فلسطین کے معاملے پہ جھوٹ اور پراپیگنڈے کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہے؟
جلد بازی میں افغان شہریوں سے کسی نہ کسی طرح پیچھا چھڑانے کی پالیسی مستقبل میں صرف نفرتوں کی دیواریں کھڑی کرے گی، سنیئے اس بارے میں عفت حسن رضوی کا کالم
نواز شریف اقتدار کی سیاست سے آگے نکل سکیں تو یہ سیاست اور یہ سماج قدم قدم پر رفو گری کا طالب ہے۔ گر یہ نہیں تو بابا باقی کہانیاں ہیں۔ اس صورت میں آنا نہ آنا برابر ہے، سنیئے اس بارے میں آصف محمود کا سیاسی کالم
پاکستان میں الیکشن کمشن نے عام انتخابات کے لیے آئندہ برس جنوری کا آخری ہفتے کا وقت تو بتا دیا ہے لیکن واضح تاریخ ابھی بھی نہیں دی، اس اور سیاسی جماعتوں کے ردعمل پر سنیئے محمد اشتیاق اور ہارون رشید کی گفتگو اس پوڈکاسٹ میں۔
loading
Comments 
Download from Google Play
Download from App Store