Discover
Allama Iqbal

Allama Iqbal
Author: Allama Iqbal
Subscribed: 12Played: 206Subscribe
Share
© AakhriPaigham
Description
Poetry of Dr. Allama Iqbal
340 Episodes
Reverse
Teri Banda Parwari Se Mere Din Guzar Rahe HainNa Gila Hai Doston Ka, Na Shikayat-e-ZamanaMy days are carried by Your boundless grace;I do not complain of friends, nor scold the passing age.تری بندہ پروری سے مرے دن گزر رہے ہیںنہ گِلہ ہے دوستوں کا، نہ شکایتِ زمانہبندہ پروری: مہربانی، کرم نوازی۔ گِلہ: شکوہ، ناراضی اس شعر میں علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ انسان کی روحانی پرواز اور باطنی اعتماد کی انتہائی لطیف کیفیت بیان کرتے ہیں۔ آپ فرماتے ہیں کہ "تری بندہ پروری سے مرے دن گزر رہے ہیں"یہ دراصل اللہ تعالیٰ کی مسلسل عنایتوں اور ربانی کرم کے ادراک کا بیان ہے۔ جب بندہ اپنے ربّ کی مہربانیوں کا مشاہدہ ہر لمحے کرے تو زندگی کا ہر دن، ہر گھڑی، اس کے لئے ایک نئی رحمت بن جاتی ہے۔ یہ وہی مقام ہے جہاں دل دنیا کے شور سے بےنیاز ہو جاتا ہے اور ربّ کی عطا سے لبریز۔اس کیفیت کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ پھر علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے مطابق:"نہ گِلہ ہے دوستوں کا، نہ شکایتِ زمانہ"یعنی جب دل خدا کی کرم نوازی میں مستغرق ہو جائے تو نہ کسی کی بےوفائی دل کو توڑتی ہے، نہ زمانے کی سختیاں انسان کو خفا کرتی ہیں۔ آدمی مخلوق سے شکایت کے درجے سے بلند ہو جاتا ہے، کیونکہ اس کی نظر صرف خالق کے فیصلوں پر ہوتی ہے۔یہی وہ روحانی مقام ہے جس کی طرف علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ اپنی پوری فکری دنیا میں رہنمائی کرتے ہیں۔کہ بندہ مومن کا سکون دنیا کی سازگاری سے نہیں، بلکہ اللہ پر توکل اور اس کی ربوبیت پر یقین سے پیدا ہوتا ہے۔اس شعر کا تخیّل انسان کو یہ سبق دیتا ہے کہ جب آپ کا دل اللہ کے کرم سے روشن ہو جائے تو پھر دنیا کی تلخیاں پانی کے بلبلوں کی طرح بے حقیقت ہو جاتی ہیں؛ دل میں وسعت پیدا ہوتی ہے، گِلے شکوے مٹ جاتے ہیں، اور انسان روحانی بلندی پر کھڑا ہو جاتا ہے۔(Bal-e-Jibril-013) Tujhe Yaad Kya Nahin Hai Mere Dil Ka Woh Zamana#AllamaIqbal #AllamaIqbalPoetry #IqbalPoetry #IqbalQuotes #BaleJibril #UrduPoetryLove #UrduShayari #SpiritualPoetry #IslamicQuotesDaily #SufiPoetry #UrduLiterature #MotivationIslamic #HeartTouchingPoetry #DeenQuotes #SoulfulPoetry #PoetryTranslation #IqbalThoughts #IslamicWisdom #UrduPoetryCommunity
Europe Ki Ghulami Pe Razamand Huwa TuMujh Ko To Gila Tujh Se Hai, Europe Se Nahin Hai!It is you who became the willing slave of Europe:My complaint is against you, it is not against Europe!یورپ کی غلامی پہ رضا مند ہوا تُومجھ کو تو گِلہ تجھ سے ہے، یورپ سے نہیں ہے!(Zarb-e-Kaleem-172) Gila~ Dr. Allama Muhammad Iqbal (R.A.)#Iqbaliyat #Poetry #AllamaIqbal #West #Culture #Europe #Ghulami #Slavery #Freedom #East #Revolution
Mujhe Dra Nahin Sakti Faza Ki TareekiMeri Sarisht Mein Hai Paki-o-DurkhashaniI fear not the darkness of the night;My nature is bred in purity and light;مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکیمِری سرشت میں ہے پاکی و دُرخشانیمطلب :علامہ اقبالؒ فرماتے ہیں کہ ستارہ انسان کو یہ سبق دیتا ہے کہ جس کی فطرت میں پاکیزگی، بلندی اور روشنی ہو، اسے دنیا کے اندھیرے، خوف، مشکلات یا مایوسی ہلا نہیں سکتیں۔ستارہ کہتا ہے کہ اندھیری فضا مجھے مرعوب نہیں کرسکتی، کیونکہ میرے وجود میں اصل ہی روشنی کی ہے۔میری پہچان یہ ہے کہ میں ظلمت میں چمکتا ہوں اور تاریکی کو چیر کر راستہ دکھاتا ہوں۔انسان کو بھی یہی درس دیا گیا ہے کہ اندر کا نور مضبوط ہو تو باہر کی تاریکی بے اثر ہو جاتی ہے۔Tu Ae Musafir-e-Shab! Khud Charagh Ban ApnaKar Apni Raat Ko Dagh-e-Jigar Se NooraniWayfarer of the night! Be a lamp to thyself;With thy passion’s flame, make thy darkness brightتُو اے مسافرِ شب! خود چراغ بن اپناکر اپنی رات کو داغِ جگر سے نُورانیمطلب: علامہ اقبالؒ فرماتے ہیں کہ ستارہ رات کے مسافر یعنی زندگی کے سفر میں بھٹکنے والے انسان کو مخاطب ہو کر کہتا ہے کہ دوسروں کی روشنی پر نہ چل، خود چراغ بن۔اپنے اندر وہ حرارت، وہ جذبہ اور وہ سوز پیدا کر جو تیرے راستے کو روشن کرے۔اپنی اندھیری رات کو اپنے دل کے درد، شوق اور اخلاص کی آگ سے منور کر۔یہی “داغِ جگر” ہے ، دل کی تڑپ، انسان کی سچائی، اس کا ولولہ اور اس کا عشقِ حقیقی۔یہ بتاتا ہے کہ اصل کامیابی اسی انسان کی ہوتی ہے جو اپنی روشنی خود پیدا کرے، دوسروں کا محتاج نہ ہو۔(Bal-e-Jibril-150) Sitare Ka PeghamThe Star’s Message~ Dr. Allama Muhammad Iqbal (R.A.) #SitareKaPegham #TheStar’sMessage #Iqbaliyat #UrduPoetry #lamp #Charagh #Light #Roshni #Islamic #Khudi
Apne Bhi Khafa Mujh Se Hain, Begane Bhi Na-KhushMain Zehar-e-Halahil Ko Kabhi Keh Na Saka QandMy own reproach me, the stranger loves me not;Hemlock for honey I could never allot.اپنے بھی خفا مجھ سے ہیں، بیگانے بھی ناخوشمیں زَہرِ ہَلاہِل کو کبھی کہہ نہ سکا قَندمطلب: میری سچی باتوں کی وجہ سے میرے اپنے بھی ناراض ہیں اور اجنبی لوگ بھی خوش نہیں۔میں کبھی تلخ کو میٹھا نہیں کہہ سکتا یعنی منافقت، جھوٹ یا خوشامد میرے مزاج میں نہیں۔میں زہر کو زہر ہی کہتا ہوں، قند نہیں کیونکہ حق بات کہنے سے ڈرتا نہیں، چاہے کسی کو بری لگے۔Kehta Hun Wohi Baat Samajhta Hun Jise HaqNe Abla-e-Masjid Hun, Na Tehzeeb Ka FarzandGod-filled, I roam, and speak the truth I see;No blind devotee, nor slave to modernity.کہتا ہوں وہی بات سمجھتا ہوں جسے حقنہ اَبلہِ مسجد ہوں، نہ تہذیب کا فرزندمطلب: میں ہمیشہ وہی بات کہتا ہوں جو میرے نزدیک سچ اور حق پر مبنی ہوتی ہے۔ نہ میں اُن لوگوں میں سے ہوں جو دین کا نام لے کر دنیاوی فائدے حاصل کرتے ہیں، اور نہ ہی اُن میں سے جو مغربی تہذیب کی اندھی تقلید کرتے ہیں۔ یعنی میں نہ رجعت پسند ملا ہوں، نہ جدید تہذیب کا غلام بلکہ میں سچائی اور توازن پر یقین رکھتا ہوں۔(Bal-e-Jibril-018) Ya Rab ! Ye Jahan-e-Guzran Khoob Hai Lekin (یا رب ! یہ جہاں گزرن خوب ہے لیکن) Lovely, oh Lord, this fleeting world; but~ Dr. Allama Muhammad Iqbal R.A.#Iqbaliyat #BaleJibreel #AllamaIqbal #Urdu #Poetry #Haqqbaat #Islam #Muslims #AakhriPaigham
Gye Din Ke Tanha Tha Main Anjuman MeinYahan Ab Mere Raazdaan Aur Bhi HainGone are the days when I was alone in company—here, now I have many of my confidants.گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میںیہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیںتنہا: اکیلا۔ انجمن: محفل۔رازداں: راز جاننے والا۔مطلب: ابتدا میں علامہ اقبالؒ کی فکر کو سمجھنے والے کم تھے، وہ اپنے خواب، درد اور فکرِ اُمت کے ساتھ ایک تنہائی کے سفر پر تھے۔ مگر ان کی فکر کی روشنی نے اسی تنہائی کو ایک بیداری میں بدل دیا، جو دلوں میں چراغ بن کر جل اٹھی۔ ان کے خیالات قوم کے شعور میں اتر گئے اور ان کے خواب بے شمار نگاہوں کا مرکز بن گئے۔ وہ محض شاعر یا مفکر نہیں رہے بلکہ بیداریِ ملت، خودی اور روحانی انقلاب کے پیغام کی علامت بن گئے۔ اب ان کے راز کو سمجھنے والے، ان کے درد کے ہم نوا اور ان کے سفر کے ہم قدم بے شمار ہیں۔(Bal-e-Jibril-060) Sitaron Se Agay Jahan Aur Bhi Hain#IqbalDay #9thNovember #AllamaIqbal #SirIqbal #9Nov #Iqbaliyat #Razdan #AakhriPaigham #UrduPoetry
Nigah Buland, Sukhan Dil Nawaz, Jaan PursouzYehi Hai Rakht-e-Safar Mir-e-Karwan Ke LiyeHigh ambition, winsome speech, a passionate soul—This is all the luggage for a leader of the Caravan.(Bal-e-Jibril-046)نگہ بلند سُخن دل نواز ، جاں پُرسوزیہی ہے رختِ سفر میرِ کارواں کے لیےنِگہ بلند: مراد بلند حوصلہ۔ سخن دل نواز: دل لبھانے والی باتیں۔ جاں پُرسوز: روح عشق کی حرارت سے سرشار ۔ رختِ سفر: سفر کا سامان۔ میرِ کارواں: قافلے کی قیادت کرنے والا، رہنمامطلب: قافلے کے سردار کے لیے سفر کا سامان یہ ہونا چاہیے کہ اس کی نظر مقاصد پر ہو اور اس کی باتیں دلوں میں گھر کرنے والی ہوں اور جان سوز و گداز سے بھری ہوئی ہو۔ یعنی اس میں ان اوصاف کا ہونا ضروری ہے ورنہ وہ قافلے کی فلاح وبہبود کی ذمہ داری پوری نہ کر سکے گا۔#AllamaIqbal #AakhriPaigham #Leader #MireKarwan #Iqbaliyat #Urdu #9Nov #Poetry #akhripaigham #DrIqbal #SirIqbal
A true embodiment of Iqbal’s 🦅 Shaheen, Ex Senator Mushtaq Ahmed Khan has refused to sign any immediate release documents by Israeli entity. These documents would mean surrendering to the Zionist narrative and legitimizing their illegal detention.🇵🇸 His stand reflects the ghairat, self-respect, and ✊ truthfulness that define the path of real faith. 🕊️🤲 May Allah grant him steadfastness (istaqamat), strength, protection, and a safe return home. Poetry:Ae Jaan-e-Pidar! Nahin Hai MumkinShaheen Se Tadaro Ki GhulamiMy darling son, I see no chance at allThat hawk will like to turn a pheasantʹs thrall.Ghairat Hai Tareeqat-e-HaqiqatGhairat Se Hai Faqr Ki TamamiYour envy for Faith is mystic course indeed,For growth of faqr a lot of zeal you need.Nayab Nahin Mataa-e-GuftarSad Anwari-o-Hazar JamiThere is no dearth of goods, called verse or rhyme,There are hundreds of poets much sublime.Hai Meri Bisat Kya Jahan MeinBus Aik Faghan-e-Ziar BamiMy reach and might in world is this aloneThat ʹneath the roof I cry, complain and groan.Ek Sidq-e-Maqal Hai Ke Jis SeMain Chashm-e-Jahan Mein Hun GaramiIn speaking truth I am much bold and frank,In eyes of men I hold a lofty rank.Allah Ki Dayn Hai, Jis DeMiras Nahin Buland NamiA son can not acquire his sireʹs renown,Unless His grace by Mighty Lord is shown.اے جانِ پدر! نہیں ہے ممکنشاہیں سے تدرَو کی غلامی جانِ پدر : اے باپ کی جان، اے پیارے بیٹے۔ شاہین : بلند پرواز اور آزاد غیرت مند پرندہ۔ تدرَو : ایک کمزور اور پست پرندہ جو ہمیشہ شکار بن جاتا ہے۔غیرت ہے طریقتِ حقیقیغیرت سے ہے فقر کی تمامی غیرت : عزتِ نفس، خودداری، حمیت۔ طریقت ِحقیقی: روحانی راہ، سلوکِ باطنی، اللہ کی طرف سفر کرنے کا راستہ۔ غیرت : عزتِ نفس، خودداری، حمیت۔ فقر : روحانی دولت، دنیوی لالچ سے بےنیازی، درویشی۔ تمامی: تکمیل، کمال، مکمل ہونانایاب نہیں متاعِ گُفتارصد انوریؔ و ہزار جامیؔ! نایاب : مشکل سے ملنے والا۔ متاعِ گفتار : بات کرنے یا کلام کرنے کا سرمایہ، زبان کی دولت۔صد انوریؔ و ہزار جامیؔ!: سو انوریؔ اور ہزار جامیؔ — یعنی بے شمار بڑے شاعر اور ادیب۔ انوریؔ اور جامیؔ :فارسی زبان کے دو مشہور شعراء ہیں۔ہے میری بساط کیا جہاں میںبس ایک فغانِ زیر بامیبساط: حیثیت، مقام، طاقت یا گزر بسر کی گنجائش۔ فغانِ زیر بامی: چھت کے نیچے کھڑے ہو کر آہ و فغاں اور فریاد کرنا، کمزور کی آواز۔اک صدقِ مقال ہے کہ جس سےمَیں چشمِ جہاں میں ہُوں گرامیصدقِ مقال : سچی بات، حق کی آواز ۔چشمِ جہاں : دنیا کی نگاہ، لوگوں کی نظر۔گرامی: قابلِ قدر، عزت والا۔اللہ کی دین ہے، جسے دےمیراث نہیں بلند نامیدین : عطا، بخشش، فضلِ الٰہی۔میراث : وراثت، نسل در نسل منتقل ہونے والی چیز۔بلند نامی: عظمت، شہرت، بلند مقام۔~ Dr. Allama Muhammad Iqbal ~ Aakhri Paigham#SenatorMushtaq #MushtaqAhmad #Iqbaliyat #PakPalestineForum #GlobalSumudFlotilla #SumudFlotilla #AllamaIqbal #UrduPoetry #Gaza #Palestine #SailsForGaza
Ex-Senator Mushtaq Ahmad Khan, leading the Pakistani delegation on the Global Sumud Flotilla, has been illegally arrested by Israeli forces 🚢✋ along with many others after they intercepted and boarded the vessel.He is a warrior of truth ⚔️, carrying the pain of Gaza 🇵🇸. No illegal chains ⛓️ can silence a heart of faith.O Allah 🤲 keep them safe, honor their struggle ⚔️ and bless Gaza with freedom 🇵🇸. Ameen.Poetry Reference: Kafir Hai To Shamsheer Pe Karta Hai BharosaMomin Hai To Be-Taeg Bhi Larta Hai SipahiOne who is a non-believer relies 3on the sword (weapons).But a soldier with strong belief fights even without weapons.کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسامومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہیشمشیر: تلوار، جنگ کا ہتھیاربے تیغ: بغیر تلوار کے، بغیر ہتھیار کےسپاہی: فوجی، لڑنے والا مجاہد(Bal-e-Jibril-032) Pooch Uss Se Ke Maqbool Hai Fitrat Ki GawahiRahe Hain, Aur Hain Firon Meri Ghaat Mein Ab TakMagar Kya Gham Ke Meri Asteen Mein Hai Yad-e-BaizaPharaoh plotted and plots against me; but what harm?Heaven lifts my hand, like Moses’, white as snow;رہے ہیں، اور ہیں فرعون میری گھات میں اب تکمگر کیا غم کہ میری آستیں میں ہے یدِ بیضافرعون: سرکش بادشاہ، باطل کی علامتگھات: چھپ کر حملہ کرنے کی جگہ، تاک میں ہوناآستیں: آستین، ہاتھ کا کپڑا — مجازی طور پر "قریب" یا "اختیار میں ہونا"یدِ بیضا: حضرت موسیٰؑ کا روشن ہاتھ (معجزہ)، قوتِ الٰہی کی علامتWho Chingari Khas-o-Khashaak Se Kis Tarah Dab JayeJise Haq Ne Kiya Ho Neestan Ke Wastay PaidaEarth’s rubbish‐heaps can never quell this sparkGod struck to light whole deserts, His flambeau!وہ چنگاری خس و خاشاک سے کس طرح دب جائےجسے حق نے کِیا ہو نیستاں کے واسطے پیداچنگاری: شرارہ، آگ کا چھوٹا سا شعلہخس و خاشاک: تنکے، خشک پتے، کمزور و بیکار چیزیںنیستاں: وہ جگہ جہاں سب کچھ جل کر راکھ ہو جائے، بڑا آگ کا میدان(Bal-e-Jibril-021) Sama Sakta Nahin Pehna'ay Fitrat Mein Mera SodaAgarche But Hain Jamat Ki Astinon MeinMujhe Hai Hukm-e-Azan, La Ilaha IllallahMany idols are still concealed in their sleeves by the Faithful Fold, I am ordained by Almighty Allah to raise the call and be much bold.(Zarb-e-Kaleem-005) LA ILAHA ILLALLAH (لا الہٰ الا اللہ) NO GOD BUT ALLAH اگرچہ بُت ہیں جماعت کی آستینوں میںمجھے ہے حُکمِ اذاں، لَا اِلٰہَ اِلّاَ اللہجماعت کی آستینوں میں: اپنوں کے اندر، جماعت کے اندر چھپے ہوئے لوگحُکمِ اذاں: اذان دینے کا حکم، دین کو بلند کرنے کا حکم#GlobalSumudFlotilla #GlobalSumud #SailtoGaza #GazaGenocide #Iqbaliyat #Palestine #NoToTrumpPlan #SenatorMushtaq #AakhriPaigham #AllamaIqbal#فلسطین_پرسمجھوتہ_نامنظور
Prayers sail with the Global Sumud Flotilla as it stands against oppression and carries a message of truth, courage, and solidarity with Gaza. ✨🤲🚢Pak Hai Gard-e-Watan Se Sirr-e-Daman TeraTu Woh Yousaf Hai Ke Har Misr Hai Kinaan TeraYour skirt is undefiled by the dust of homelandYou are the Yosuf for whom every Egypt is Kan’anQafila Ho Na Sake Ga Kabhi Weeran TeraGhair Yak Bang-e-Dara Kuch Nahin Saman TeraIt will never be possible to destroy your caravanNothing except the ‘Clarions’s Call’ are your chattelKashti-e-Haq Ka Zamane Mein Sahara Tu HaiAsr-e-Nau Raat Hai, Dhundla Sa Sitara Tu HaiYou are the support of the boat of God in the worldThe present age is night, you are a glimmering star(Bang-e-Dra-120) Jawab-e-Shikwa (جواب شکوہ) The Answer To The Complaintپاک ہے گردِ وطن سے سرِ داماں تیراتُو وہ یوسف ہے کہ ہر مصر ہے کنعاں تیرامعانی:گردِ وطن: وطن پرستی یا قومی تعصب کی میل کچیلسرِ داماں: دامن کی پیشانی؛ مراد ہے عزت، وقار اور پاکیزگییوسف: حضرت یوسف علیہ السلام (عظمت کی علامت)مصر: وہ سرزمین جہاں یوسفؑ کو فروخت کیا گیا تھاکنعاں: یوسفؑ کا وطن، اصل جائے سکونمطلب:اے مسلمان! تیرا دامن وطن پرستی اور قومیت کی تنگ نظری سے بالکل پاک ہے۔ تو ایسے یوسف کی مانند ہے جس کے لیے دنیا کا ہر گوشہ وطن ہے۔ مسلمان کی اصل پہچان ایمان ہے، اس کا رشتہ سرحدوں یا خطوں سے نہیں بلکہ دینِ حق سے ہے، اس لیے پوری زمین اس کے لیے کنعان کی حیثیت رکھتی ہے۔قافلہ ہو نہ سکے گا کبھی ویراں تیراغیرِ یک بانگِ درا کچھ نہیں ساماں تیرامعانی:قافلہ: امت یا گروہویراں: اجڑا ہوا، بربادغیرِ یک بانگِ درا: صرف ایک بیداری کی پکار کے علاوہ کچھ بھی نہیںساماں: سازوسامانمطلب:اے مسلمانو! تمہارا قافلہ کبھی برباد نہیں ہوسکتا کیونکہ تمہارا سہارا دنیاوی سامان نہیں بلکہ بیداری کی صدا ہے۔ تم نے دنیاوی سہولتوں کو اصل سہارا نہیں بنایا بلکہ تمہارے پاس ایک ایسی آواز ہے جو سوئے ہوئے دلوں کو جگاتی ہے اور قافلے کو ہمیشہ رواں دواں رکھتی ہے۔ یہی تمہارا اصل سرمایہ ہے۔کشتیِ حق کا زمانے میں سہارا تُو ہےعصرِ نَو رات ہے، دُھندلا سا ستارا تُو ہےمعانی:کشتیِ حق: اسلامزمانے میں سہارا: دنیا میں قوت، مددگارعصرِ نو: موجودہ زمانہ، نیا دوررات: اندھیرا، گمراہیدھندلا سا ستارا: مدھم چمکتا ہوا تارا، روشنی اور امید کی علامتمطلب:اے مسلمان! اس دنیا میں اسلام کی کشتی تیرے وجود کے سبب قائم ہے۔ تیری ذات ہی حق و صداقت کو سہارا دیتی ہے۔ آج کا زمانہ اندھیری رات کی مانند ہے جہاں گمراہی اور تاریکی نے ہر طرف قبضہ جما رکھا ہے۔ مگر تو ہی وہ ستارہ ہے جو اگرچہ دھندلا ہے مگر پھر بھی راستہ دکھا رہا ہے، امید کی کرن ہے اور اندھیروں میں روشنی کا نشان ہے۔#GlobalSumudFlotilla #GlobalSumud #SailtoGaza #GazaGenocide #Iqbaliyat #Palestine
🤲 May Allah empower the Global Sumud Flotilla’s mission to aid Gaza 🇵🇸, break the Israeli blockade 🚢, and end the genocide with His divine grace - while protecting Senator Mushtaq Ahmad and all aboard, surrounding them with His mercy 🕊️ and keeping their hearts firm on the right path .Tu Mard-e-Maidan, Tu Mir-e-LashkarNoori Huzoori Tere SipahiTo you the champion, the lord of battle,Bright angels offer their swords’ devotionتُو مردِ میداں، تُو میرِ لشکرنوری حضوری تیرے سپاہیمردِ میداں: بہادر انسان، میدانِ جنگ کا مجاہدمیرِ لشکر: فوج کا سالار، لشکر کا قائد۔ نوری حضوری: اللہ کے نزدیک مقام رکھنے والے، روحانی حاضری والے۔ سپاہی: فوجی، مجاہدAaeen-e-Jawanmardan, Haq Goyi-o-BebakiAllah Ke Sheron Ko Ati Nahin RoobahiMen bold and firm uphold the truth and let no fears assail their hearts:No doubt, the mighty Lions of God Know no tricks and know no arts.آئینِ جوانمرداں، حق گوئی و بےباکیاللہ کے شیروں کو آتی نہیں رُوباہیآئینِ جوانمرداں: بہادروں کا اصول، مردانگی کا ضابطہ۔ حق گوئی: سچ بولنا۔ بےباکی: نڈر ہونا، خوف کے بغیر بات کرنا۔ اللہ کے شیر: بہادر مسلمان، ایمان والے مجاہد۔ رُوباہی: لومڑی کی چالاکی، بزدلی، دھوکے بازی~ Dr. Allama Muhammad Iqbal (R.A.)~ Aakhri Paigham #GlobalSumudFlotilla #SumudFlotilla #Gaza #Palestine #SenatorMustaqAhmad #PakPalestineForum #GlobalNews #GazaGenocide #AakhriPaigham #Iqbaliyat #Poetry #AllamaIqbal
Ajami Khum Hai To Kya, Mai To Hijazi Hai MeriNaghma Hindi Hai To Kya, Lai To Hijazi Hai MeriThough my vessel be of Ajam, the wine it holds is from Hijaz;Though my song be in Hind’s tongue, its melody is from Hijaz.عجَمی خُم ہے تو کیا، مے تو حجازی ہے مرینغمہ ہندی ہے تو کیا، لَے تو حجازی ہے مری!عجمی : غیر عرب۔ خُم: شراب رکھنے کا مٹکا۔ مے: شراب ( مراد پیغام، فکر )۔ حجازی: حجاز سے تعلق رکھنے والا، یعنی اسلامی روح / نبویﷺ سرزمین سے وابستہ۔نغمہ: گانا، صدا ۔ ہندی: ہندوستانی۔ لَے :موسیقی کا بہاؤ (مراد پیغام کی روح)۔ حجازی : نبی ﷺ کی تعلیمات کے مطابق / خالص اسلامیاقبال فرماتے ہیں کہ اگرچہ ان کی زبان اور اسلوب عجمی یا ہندی ہیں، مگر ان کے کلام کی اصل اور اس کی روح سرزمینِ حجاز سے جڑی ہے۔ ان کے اشعار کا جوہر نبی کریم ﷺ کی تعلیمات سے ماخوذ ہے، اسی لیے ان کی شاعری کی ہر لے اور ہر تاثیر اسلامی رنگ اور حجاز کی خوشبو سے معمور ہے۔ (Bang-e-Dra-105) Shikwa (شکوہ) The Complaint#AllamaIqbal #IqbalPoetry #Iqbaliyat #ShikwaJawabEShikwa #Hijaz #Madinah #LoveForProphet #UrduPoetry #IqbalKeShaheen #BangEDra #AkhriPaigham #RabiulAwal
Iss Gulistan Mein Magar Dekhne Wale Hi NahinDagh Jo Seene Mein Rakhte Hun, Woh Lale Hi NahinIn this world, there are no eyes that careNo tulips remain, with the flame of love alive in their hearts.اس گُلستاں میں مگر دیکھنے والے ہی نہیںداغ جو سینے میں رکھتے ہوں، وہ لالے ہی نہیںمعانی: اس گلستاں : مراد مسلمان قوم میں ۔ داغ سینے میں رکھنا: مراد دل میں محبت کے جذبے رکھنا ۔لالے: پھول کا نام (یہاں پر پھولوں سے تشبیح دی ہے)اقبالؒ کہتے ہیں کہ اس دنیا میں اب کوئی آنکھ باقی نہیں جو مظلوموں کے حال کو دیکھ سکے، اور نہ ہی کوئی ایسا دل ہے جس میں عشق، غیرت اور قربانی کی آگ جلتی ہو۔ یہ شعر آج کے غزہ کے حالات پر صادق آتا ہے، جہاں خون بہہ رہا ہے مگر دنیا کی بے حسی قائم ہے۔(Bang-e-Dra-105) Shikwa (شکوہ) The Complaintاے اللہ! امت کو احساس اور قربانی کا جذبہ عطا فرما، اور غزہ سمیت تمام مظلوم مسلمانوں کی مدد فرما۔ آمین۔#Muslims #Ummah #Iqbal #Poetry #Islam #Allamaiqbal #akhripagham #DrIqbal #Lines #Quotes #AakhriPaigham #Shikwa #Jawabeshikwa #Love #Devotion #Nation #Complaint #akhripegham
Borders or Brotherhood?Are we truly worshiping Allah…or just the flags and borders drawn by men?Let's break the Idol of Nationalism! It's time to rise as one Ummah — beyond flags, beyond divisions. (Bang-e-Dra-102) Wataniyat (وطنیت) PatriotismIn Taza Khudaon Mein Bara Sub Se Watan HaiJo Pairhan Iss Ka Hai, Woh Mazhab Ka Kafan HaiCountry, is the biggest among these new gods!What is its shirt is the shroud of Deen (Religion)ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہےجو پیرہن اس کا ہے، وہ مذہب کا کفن ہےYe But Ke Tarashida-e-Tehzeeb-e-Nawi HaiGharatgar-e-Kashana-e-Deen-e-Nabwi HaiThis idol which is the product of the new civilizationIs the plunderer of the structure of the Holy Prophet’s Deen (Religion)یہ بُت کہ تراشیدۂ تہذیبِ نوی ہےغارت گرِ کاشانۂ دینِ نبَوی ہےAqwam Mein Makhlooq-e-Khuda Batti Hai Iss SeQoumiat-e-Islam Ki Jar Katti Hai Iss SeGod’s creation is unjustly divided among nations by itThe Islamic concept of nationality is uprooted by itاقوام میں مخلوقِ خدا بٹتی ہے اس سےقومیّتِ اسلام کی جڑ کٹتی ہے اس سےBazu Tera Touheed Ki Quwwat Se Qawi HaiIslam Tera Dais Hai, Tu Mustafavi HaiYour arm is enforced with the strength of the Divine UnityYou are the followers of Mustafa, your country is Islamبازو ترا توحید کی قوّت سے قوی ہےاسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفوی ہےNazzara-e-Dairina Zamane Ko Dikha DeAe Mustafavi Khak Mein Iss Butt Ko Mila De!You should show the old panorama to the worldO Mustafaa’s follower! You should destroy this idolنظّارۂ دیرینہ زمانے کو دِکھا دےاے مصطفَوی خاک میں اس بُت کو ملا دے!~ Dr. Allama Iqbal #IqbalKaPaigham #OneUmmah #IslamicUnity #EndNationalism #BordersOrBrotherhood #IqbalPoetry #UnityOfMuslims #LaIlahaIllallah#Iqbaliyat #Poetry #Islamic #AakhriPaigham
Zikr-e-Arab Ke Souz Mein, Fikr-e-Ajam Ke Saaz MeinNay Arabi Mushahidaat, Nay Arbi TakhayyulaatThe Arabian fervour and the Persian comfortHave both lost the Arabian acuteness and the Persian imagination.Kafla'ay Hijaz Mein Aik Hussain(R.A.) Bhi NahinGarcha Hai Tabdaar Abhi Gaisu'ay Dajla-o-FiratThe Caravan of Hijaz has not another Hussain (R.A.) amongst it—Although the tresses of the Tigris and the Euphrates are still as bright as ever.ذکرِ عرب کے سوز میں، فکرِ عجم کے ساز میںنے عربی مشاہدات، نے عجمی تخیّلاتقافلۂ حجاز میں ایک حُسینؓ بھی نہیںگرچہ ہے تاب دار ابھی گیسوئے دجلہ و فراتذکرِ عرب: عرب کے حالات و روایات ۔ سوز: جذبہ،درد، گرمی۔ فکرِ عجم: عجم کی فکری گہرائی، فلسفہ ۔ ساز:نرمی، نغمگی، لطافت۔نے: نہ، نہیں۔ عربی مشاہدات: عربوں کے تجربات، مشاہدے۔ عجمی تخیّلات: عجم کے خیالات، تصورات، تخیل کی پرواز۔قافلۂ حجاز: حجاز (مکہ و مدینہ کا علاقہ) کے لوگ، یا ان کے پیروکاروں کا کارواں۔ حُسینؓ: حضرت امام حسینؓ، سچائی و قربانی کی علامت۔ تاب دار: چمکدار،خم دار ۔گیسوئے دجلہ و فرات: دریائے دجلہ و فرات کی لہریںHaqiqat-e-Abdi Hai Maqam-e-ShabiriBadalte Rehte Hain Andaz-e-Kufi-o-ShamiThe rank of Imam Hussain (R.A.) stands as an unchanging, eternal truth.while the ways of the Kufis and the Syrians keep changing.حقیقتِ اَبدی ہے مقامِ شبیّریبدلتے رہتے ہیں اندازِ کوفی و شامیحقیقتِ اَبدی: ہمیشہ باقی رہنے والی سچائی۔ مقامِ شبیّری: حضرت امام حسینؓ کا بلند رتبہ، ان کی راہِ حق پر ثابت قدمی۔ انداز: طریقے، رویے۔ کوفی و شامی: کوفہ اور شام کے لوگ مراد: وہ لوگ جو وقت کے ساتھ بدل جاتے ہیں، بے وفا لوگ۔Nikl Kar Khanqahon Se Ada Kar Rasm-E-ShabeeriKe Faqr-E-Khanqahi Hai Faqat Andoh-O-DilgeeriCome out of the monastery and play the role of Shabbir (R.A.),for monastery’s faqr is but grief and affliction.نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسمِ شبیّریکہ فقرِ خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیریخانقاہوں: وہ جگہیں جہاں صوفی عبادت اور روحانی تربیت کرتے ہیں۔ رسمِ شبیّری: حضرت امام حسینؓ کے راستے پر چلنے کا طریقہ، حق کے لیے قربانی دینا۔ فقرِ خانقاہی: خانقاہ میں رہنے والے صوفی کا فقر (روحانی درویشی)۔ فقط: صرف۔ اندوہ: غم، اداسی۔ دلگیری: دل کا اُداس ہونا، غم زدہ ہونا Sidq-e-Khalil(A.S.) Bhi Hai Ishq, Sabr-e-Hussain(R.A.) Bhi Hai IshqMaarka'ay Wajood Mein Badar-o-Hunain Bhi Hai IshqTruthfulness of Khalil (A.S.) is also a form of Love, Patience of Hussain (R.A.) is also a form of Love۔In the battlefield of existence, Badr-o-Hunain, are also forms of Love۔صدقِ خلیلؑ بھی ہے عشق، صبر حُسینؓ بھی ہے عشقمعرکۂ وجُود میں بدر و حُنَین بھی ہے عشقصدق: سچائی، خلوصِ نیت. خلیلؑ: حضرت ابراہیمؑ کا لقب ( اللہ کا دوست)۔ عشق: گہرا اور سچا جذبہ، اللہ سے محبت۔ صبر: برداشت، ثابت قدمی۔معرکہ: جنگ، مقابلہ۔ وجود: زندگی، کائنات۔ بدر: اسلام کی پہلی۔ بڑی جنگ (غزوۂ بدر)۔ حنین: غزوۂ حنین، ایک اور اہم اسلامی جنگGhareeb-o-Sada-o-Rangeen Hai Dastan-e-HaramNahayat Iss Ki Hussain (R.A.), Ibtada Hai Ismaeel (A.S.)The tale of the Holy Shrine, if told, is simple, strange and red in hue:With Ismail (A.S.) the tale begins ends with Husain (R.A.), the martyr true.غریب و سادہ و رنگیِں ہے داستانِ حرمنہایت اس کی حُسینؓ، ابتدا ہے اسمٰعِیلؑغریب: عاجز، سادہ۔ سادہ: بے بناوٹ، بھولا بھالا۔ رنگیِں: قربانیوں سے۔ رنگی ہوئی۔ داستانِ حرم: خانہ کعبہ کی تاریخ، دینِ اسلام کی ابتدائی کہانی۔ نہایت: انجام، آخری حصہ۔حسینؓ: حضرت امام حسینؓ، قربانی کی علامت۔ ابتدا: آغاز، شروعات۔اسمٰعِیلؑ: حضرت اسمٰعیلؑ، فرمانبرداری و قربانی کی علامت~ Dr. Allama Iqbal #Imaan #Haider #AliRA #HazratAliRA #Syed #10Muharram #Karbala #MoulaAli #ImamHussainR.A #Brave #HusainRA #Love #Ishq #Shabbiri #SabareHussain #Muharram #Iqbaliyat #Poetry
Iqbal Bara Updeshak Hai, Mann Baaton Mein Moh Leta HaiGuftar Ka Ye Ghazi To Bana, Kirdar Ka Ghazi Ban Na SakaIqbal is a good advisor, fascinates the heart in momentsHe became a warrior of speech, but could not become a warrior of deeds.اقبالؔ بڑا اُپدیشک ہے، من باتوں میں موہ لیتا ہےگفتارکا یہ غازی تو بنا،کردار کا غازی بن نہ سکامعانی: اُپدیشک : نصیحت کرنے والا۔من:دل ۔موہ لینا: مائل کرنا، لبھانا۔گُفتار: بات چیت، تقریر۔ غازی: مجاہد، جنگجو، بہادر۔ کردار: عمل، رویہ، طرزِ زندگی(Bang-e-Dra-199) Masjid To Bana Di Shab Bhar Mein Iman Ki Hararat Walon Ne~ Dr. Allama Muhammad Iqbal (R.A)~ Aakhri Paigham#Iqbal #Ghazi #Guftar #Kirdar #Iqbaliyat #Poetry #Urdu #AllamaIqbal #GuftarKaGhazi #KirdarKaGhazi #Muslims #Islam
(Zarb-e-Kaleem-167) Jamiat-e-Aqwam-e-MashriqAn Eastern League Of NationsPani Bhi Musakhar Hai, Hawa Bhi Ai MusakharKya Ho Jo Nigah-e-Falak-e-Peer Baal JayeConquered the waters,conquered the air—Why should old heaven changed look not wear?Dekha Hai Mulookiat-e-Afrang Ne Jo KhawabMumkin Hai Ke Uss Khawab Ki Tabeer Badal JayeEurope’s imperialists dreamed—But their dream soothsayers soon may read a new way!Tehran Ho Gar Alam-e-Mashriq Ka JeneevaShaid Kurra-e-Arz Ki Taqdeer Badal Jaye!Asia’s Geneva let Tehran be—Earth’s book of fate new statues may see.ضربِ کلیم: جمعیتِ اقوامِ مشرقبھوپال (شیش محل) میں لِکھے گئے۔پانی بھی مسخرّ ہے، ہوا بھی ہے مسخرّکیا ہو جو نگاہِ فلکِ پِیر بدل جائے مسخر: قبضے میں ہونا۔ نگاہ پیر فلک: پرانے زمانے یا تقدیر کی نظراقبال اس شعر میں انسانی ترقی اور مغربی اقوام کی سائنسی برتری کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ مغرب نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ہوا اور پانی جیسے قدرتی عناصر کو مسخر کر لیا ہے، یعنی اب فضاؤں میں اس کے طیارے ہیں، سمندروں پر اس کے بحری بیڑے حکومت کرتے ہیں۔ لیکن اقبال اس ظاہری تسلط کے پیچھے ایک گہرا سوال اٹھاتے ہیں: اگر دنیا میں طاقت اور قیادت کا موجودہ مرکز تبدیل ہو جائے؟ اگر وہ "فلکِ پیر" ۔ یعنی وہ قدیم تاریخی توازن جو صدیوں سے مغرب کو برتر اور مشرق کو محکوم سمجھتا رہا ہے ۔ اچانک بدل جائے؟ اگر تقدیر کی نگاہ مشرق کی طرف مڑ جائے؟ اس شعر میں اقبال نہ صرف مغرب کی بالادستی کو چیلنج کرتے ہیں، بلکہ مشرق کے بیدار ہونے، اتحاد و شعور حاصل کرنے کی صورت میں ایک ممکنہ عالمی انقلاب کا اشارہ بھی دیتے ہیں۔دیکھا ہے مُلوکِیّتِ افرنگ نے جو خوابممکن ہے کہ اُس خواب کی تعبیر بدل جائےمُلوکِیّتِ افرنگ: یورپی سامراجی نظام۔ خواب : یہاں مراد ہے سامراجی منصوبے، قبضے کے خوابیہاں اقبال براہِ راست مغربی استعماری قوتوں کی سیاسی سوچ اور عالمی تسلط کے خوابوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ یورپی طاقتیں خصوصاً برطانیہ، فرانس، امریکہ اور دیگر قوتیں ، طویل عرصے سے ایشیا اور افریقہ پر حکومت کے خواب دیکھتی رہی ہیں، اور بہت حد تک انہوں نے ان خوابوں کو حقیقت میں بدل بھی دیا۔ لیکن اقبال کہتے ہیں کہ اگر مشرق کی قومیں اپنے دینی و تہذیبی وقار کو پہچان لیں، متحد ہو کر ایک امت ہو جائیں اور فکری غلامی کو توڑ دیں، تو یہ سامراجی خواب محض ایک ادھورے تصور میں بدل سکتے ہیں۔ وہ خواب جن میں مغرب نے خود کو دائمی حکمران اور مشرق کو غلام سمجھا، ممکن ہے کہ وقت کی کروٹ سے ٹوٹ جائیں اور نئی تعبیر سامنے آئے۔طہران ہو گر عالَمِ مشرق کا جنیواشاید کُرۂ ارض کی تقدیر بدل جائے!طہران: ایران کا دارالحکومت۔ گر: اگر۔ عالمِ مشرق: مشرقی ممالک۔ جنیوا: وہ مقام جہاں جمیعتِ اقوامِ مغرب قائم کی گئی تھی۔ مراد عالمی فیصلوں کا مرکز۔کُرۂ ارض : زمین، دنیاطہران اقبال کے نزدیک مشرق کا وہ روحانی، تہذیبی اور فکری مرکز بن سکتا ہے جہاں امتِ مسلمہ متحد ہو کر دنیا کے فیصلے کرے۔ جیسے مغرب نے جینوا کو عالمی سیاست کا محور بنایا، ویسے ہی اگر مسلمان طہران کو اپنی اجتماعی دانش، قیادت اور اتحاد کا مرکز بنائیں، تو دنیا کی تقدیر بدل سکتی ہے۔اقبال چاہتے ہیں کہ مسلمان فرقہ واریت اور قوم پرستی سے بلند ہو کر ایک امت بنیں ، ایسی امت جو صرف طاقت کی نہیں بلکہ روحانیت، حکمت، اور عدل کی بنیاد پر دنیا کی رہنمائی کرے۔ اگر مشرق قیادت سنبھال لے تو دنیا کا توازن مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو سکتا ہے۔~ Dr. Allama Iqbal Urdu Poetry - Edited By Aakhri Paigham #Iqbaliyat #Iran #America #Israel #World #Tehran #Mashriq #East #West #Magrib #UrduPoetry #AllamaIqbal #Ummah #Ummat #Millat #Unity
Wohi Sajda Hai Laaeq-E-EhtamamKe Ho Jis Se Har Sajda Tujh Par HaraamWorth offering is only that prostrationwhich makes all others forbidden acts.وہی سجدہ ہے لائقِ اہتمامکہ ہو جس سے ہر سجدہ تجھ پر حرامیہ شعر روحِ توحید کا پرجوش اعلان ہے، جو ہر اس جھکنے سے انکار کرتا ہے جو خدا کے سوا کسی اور کے لیے ہو۔ علامہ اقبالؒ یہاں صرف عبادتی سجدے کی بات نہیں کر رہے بلکہ علامتی سجدے کی بھی بات کر رہے ہیں — یعنی کسی طاقت، خوف، مفاد، یا جھوٹی عقیدت کے آگے جھکنے کو بھی "سجدہ" کہہ رہے ہیں۔"وہی سجدہ ہے لائقِ اہتمام"یعنی صرف وہ سجدہ جس کا ہونا ضروری ہے، جسے اپنانا چاہیے، جس کا اہتمام ہونا چاہیے — وہی سجدہ قابلِ قبول ہے۔ لیکن کیسا سجدہ؟"کہ ہو جس سے ہر سجدہ تجھ پر حرام"یعنی ایسا خالص سجدہ جو اتنا طاقتور ہو، اتنا مکمل ہو، اتنا خدا کے لیے ہو کہ اس کے بعد پھر کسی اور کے سامنے جھکنا ممکن ہی نہ رہے۔ ایسا سجدہ جب انسان کرتا ہے، تو پھر:نہ وہ پیسے کے بُت کے سامنے جھکتا ہےنہ طاقت یا سیاسی جبر کے سامنےنہ خوف کے تحت اپنے ضمیر کو بیچتا ہےنہ قبروں یا بزرگوں کو معبود بناتا ہےنہ وطن پرستی کو دین کا بدل سمجھتا ہےیہ سجدہ ایک علامتِ آزادی ہے ، تمام باطل سجدوں سے انکار کا اظہار ہے۔ یہ وہی "ابراہیمی سجدہ" ہے جس نے نمرود کے دربار کو مسترد کیا، وہی "حسینی سجدہ" ہے جس نے یزیدی نظام کو چیلنج کیا۔یہ شعر اس بات کا درس دے رہا ہے کہ اگر تم نے ایک سجدہ ایسا کر لیا جو خالص اللہ کے لیے ہے، تو پھر تم دنیا کی ہر طاقت سے آزاد ہو جاؤ گے۔ تب کوئی تمہیں خرید نہیں سکتا، ڈرا نہیں سکتا، جھکا نہیں سکتا۔ایسا سجدہ صرف عبادت نہیں، بغاوت ہے ہر باطل کے خلاف۔(Bal-e-Jibril-142) Saqi Nama (ساقی نامہ) Sakinama#Tawheed #lailahaillAllah #Sajda #Worship #FalseGods #ModernShirk #Materialism #GraveWorship #BreakTheIdols #IslamicReminder #BandaSirfAllahKa #ZehniGhulami #Saqinama #Iqbaliyat
Shikoh-E-Eid Ka Munkir Nahin Hun Mein, LekinQabool-E-Haq Hain Faqat Mard-E-Hur Ki TakbeerainI am not a denier of the splendor of Eid, butOnly the Takbirs of a free man are accepted by God.شکوہِ عید کا منکر نہیں ہوں مَیں، لیکنقبولِ حق ہیں فقط مردِ حُر کی تکبیریں شکوہ: شان، شوکت، دبدبہ ۔ عید: مسلمانوں کا مذہبی تہورا۔ قبولِ حق: خدا کی بارگاہ میں مقبول ہونا ۔ فقط: صرف ۔ مردِ حُر: آزاد مرد ۔ تکبیر: نعرہ اللہ اکبر تشریح:میں عید کی شان و شوکت اور عظمت کا انکاری نہیں ہوں کہ مسلمان اس تہوار کو بڑی شان سے مناتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ عزوجل کی بارگاہ میں فقط اُن آزاد مردوں کی تکبیریں شرفِ قبولیت پاتی ہیں جو غیراللہ کی ہر بندگی سے انکار کر چکے ہوں، جن کے دل میں صرف اللہ کی عظمت بسی ہو، جن کی پیشانی کسی ظالم، باطل یا طاغوتی نظام کے سامنے نہیں جھکتی، اور جن کی تکبیر حق کی گواہی اور حریت کی صدا بن کر فضاؤں میں گونجتی ہے۔عیدِ آزاداں شکوہِ ملک و دیںعیدِ محکوماں ہجومِ مؤمنیںآزاد لوگوں کی عید دین و وطن دونوں کی شان ہوتی ہے جبکہ غلاموں کی عید فقط ہجوم کے سوا کچھ نہیں۔(Armaghan-e-Hijaz-34) Nishan Yehi Hai Zamane Mein Zinda Qaumon Ka (نشان یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا) It is the sign of living nations#Eid #EidAlAdha #Qurbani #EidulAzha #EidMubarak #Muslims #Gaza #Palestine #Islam #HappyEid #EidDay #MardeHur #Takbeer
Ye Dour Apne Baraheem Ki Talash Mein HaiSanam Kudah Hai Jahan, La Ilaha IllallahAn Abraham by the age is sought to break the idols of this Hall: The avowal of God's Oneness can make all these idols headlong fall.یہ دَور اپنے براہیم کی تلاش میں ہےصنم کدہ ہے جہاں، لَا اِلٰہَ اِلّاَ اللہدور: زمانہ ۔ براہیم: حضرت ابراہیم علیہ السلام (جو دورِ حاضر کے بت توڑ ڈالے۔) صنم کدہ: بُت خانہ ۔ لا الہ الا اللہ: اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں(Zarb-e-Kaleem-005) LA ILAHA ILLALLAH (لا الہٰ الا اللہ) NO GOD BUT ALLAH Wohi Jawan Hai Qabeele Ki Ankh Ka TaraShabaab Jis Ka Hai Be-Dagh, Zarb Hai KariThat young man is the light of the eye of the tribe,Whose youth is without blemish, and blow is deadly.وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تاراشباب جس کا ہے بے داغ، ضرب ہے کاری آنکھ کا تارا ۔ پیارا، ہر دلعزیز۔ شباب: جوانی ۔ بے داغ: ہر گناہ سے پاک ۔ ضرب : چوٹ ۔ کاری: سخت(Zarb-e-Kaleem-195) Wohi Jawan Hai Qabile Ki Ankh Ka TaraAazar Ka Paisha Khara TarashiKaar-e-Khaleelan Khara GudaziThe breed of Azar idols make,But Friends of God these idols break.آزر کا پیشہ خارا تراشیکارِ خلیلاں خارا گدازی آزر: حضرت ابراہیم علیہ السلام کا باپ جو بت تراش تھا۔ پیشہ: کام، ذریعہ معاش۔خارا تراشی:سخت پتھر کو تراشنا (یعنی بُت بنانا)۔ کارِ خلیلاں : اللہ کے دوستوں کے کام ۔ خارا گدازی: سخت پتھر کو نرم کرنا یا پگھلانا (Bal-e-Jibril-072) Ne Muhrah Baqi, Ne Muhrah BaziAgarche But Hain Jamat Ki Astinon MeinMujhe Hai Hukm-e-Azan, La Ilaha IllallahMany idols are still concealed in their sleeves by the Faithful Fold, I am ordained by Almighty Allah to raise the call and be much bold. اگرچہ بُت ہیں جماعت کی آستینوں میںمجھے ہے حُکمِ اذاں، لَا اِلٰہَ اِلّاَ اللہجماعت: مسلمان قوم ۔ آستینوں میں: اندرونی طور پر، یعنی ظاہر میں مسلمان لیکن باطن میں باطل نظریات۔ حکمِ اذاں : حق کی آواز بلند کرنے کا حکم ۔(Zarb-e-Kaleem-005) LA ILAHA ILLALLAH (لا الہٰ الا اللہ) NO GOD BUT ALLAH ~ Dr. Allama Iqbal ~ Aakhri Paigham #HazratIbrahimAS #KhalilUllah #Iqbaliyat #Poetry #IbrahimAS #HazratIsmail #EidulAdha #Qurbani #IdolsBreaker #Youth #HukmeAzan #Islam
Ye Faizan-e-Nazar Tha Ya Ke Maktab Ki Karamat ThiSikhaye Kis Ne Ismaeel (A.S.) Ko Adaab-e-FarzandiWas it Father's Glance, or the miracle of InstituteWho taught Ismail (A.S.) the manners of being an obedient child?یہ فیضانِ نظر تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھیسکھائے کس نے اسماعیل کو آدابِ فرزندیمعانی: فیضانِ نظر:نگاہ کا روحانی اثر یعنی حضرت ابراہیمؑ کی تربیت اور نیک صحبت کا اثر۔ مکتب :تعلیمی ادارہ، مدرسہ۔ آدابِ فرزندی:بیٹے ہونے کے طور طریقے، فرمانبرداری، اطاعتاقبالؒ اس شعر میں حضرت اسمٰعیلؑ کی غیرمعمولی اطاعت و فرمانبرداری کو حیرت سے دیکھتے ہیں۔ اقبالؒ سوال اٹھاتے ہیں: کیا یہ کسی مردِ کامل (یعنی حضرت ابراہیمؑ) کی نگاہِ تربیت کا فیضان تھا؟ یا کسی درسگاہ (مکتب) کی ظاہری تعلیم کا اثر؟ کہ اتنے کم عمر بچے نے قربانی، رضا اور توحید کا ایسا بلند مرتبہ سبق کہاں سے سیکھا؟ جب حضرت ابراہیمؑ نے اللہ کے حکم پر بیٹے کو قربان کرنے کا ارادہ کیا، تو حضرت اسمٰعیلؑ نے نہ کوئی سوال کیا، نہ خوف دکھایا—بلکہ کامل اطمینان اور عاجزی کے ساتھ خود کو پیش کر دیا۔ یہ آدابِ فرزندی کسی رسمی مکتب کی تعلیم نہیں سکھا سکتی۔ یہ تو ابراہیمؑ جیسے باپ کی صحبت، سچائی، قربانی اور اخلاص کا وہ اثر ہے جو لفظوں سے نہیں، عمل سے دلوں میں اترتا ہے۔ حضرت ابراہیمؑ کی زندگی خود ایک جیتی جاگتی درسگاہ تھی—جہاں بندگی، صدق اور قربانی اس درجے کی تھی کہ وہی وجود اولاد کو بھی اطاعت اور وفا سکھا گیا۔ اقبال یہاں یہی پیغام دیتے ہیں: سچی تربیت نہ مکتب میں ہے، نہ نصاب میں—بلکہ نیک باپ کی نگاہ، صحبت اور کردار میں ہے جو ایک بیٹے کو اسمٰعیلؑ جیسا عظیم فرزند بنا دیتی ہے۔(Bal-e-Jibril-012): Mata-e-Bebaha Hai Dard-o-Souz-e-Arzoo Mandi (متاع بےبہا ہے درد و سوز آرزو مندی)#Muslims #HazratIbrahimAS #Islam #IbrahimAS #IsmaelAS #Ismail #Ishmael #Adabefarzandi #kramat #Auladkitarbiyat #Fatherandson #Ishq #Love #Muhabbat #Iqbal #Poetry #Allah #Quran #MuhammadSAW #AllamaIqbal #Iqbaliyat #KHALILULLAH #AllahAlmighty






















