Discoverدروس حُجّةُ اللہ البالِغة
دروس حُجّةُ اللہ البالِغة
Claim Ownership

دروس حُجّةُ اللہ البالِغة

Author: Rahimia Institute of Quranic Sciences

Subscribed: 7Played: 298
Share

Description

حُجّةُ اللہ البالِغة کے ہفتہ وار دروس
مُدرِّس: حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری

203 Episodes
Reverse
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒکی مایۂ ناز تصنیفحُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروسدرس : 1️⃣حُجّةُ اللّٰه البالِغة کا دیباچہ(علمِ حدیث کی تعریف، اہمیت اور درجات ،علم اسرار الدین کی اہمیت، تعریف، فوائد اور اس علم کے حصول کے لیے معاون علوم و فنون پر سیرِ حاصل گفتگو)مُدرِّس:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 4؍  ربیع الاول 1439ھ / 22؍ نومبر 2017ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ 👇0:00  حُجّةُ اللّٰه البالِغة کا افتتاحی خطبہ5:11 علمِ حدیث کی تعریف اور اس کی اہمیت10:54   علمِ حدیث کے چار درجات اور ان میں علمِ اَسرار الدین کی اہمیت24:54   علمِ اَسرارِ الدین امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ نے متعارف کرایا27:03  علمِ اَسرارِ الدین؛(الف) احکامات کی حکمتیں اور ان کے دلائل کا علم36:20  علمِ اَسرارِ الدین؛(ب) انسانی اعمال کی پیدائش، اثرات و نتائج اور ان کے نکات کا علم46:50  حُجّةُ اللّٰه البالِغة کا موضوع؛ علمِ اَسرارِ الدین50:25   علم اسرار الدین کے تین فوائد 1:04:00 علم اسرار الدین اجماعِ اُمت سے ثابت شدہ علم (اگرچہ اس  میں تصانیف کم تعداد میں منظرِ عام پر آئیں) 1:08:20  علم اسرار الدین پر مکمل دسترس و مہارت کے لیے دس معاون علوم و فنون کی اہمیتپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒکی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس*درس: 2️⃣*حُجّۃُ اللّٰہ البالِغۃ**کا دیباچہ (بقیہ حصہ) و مقدمہ (حصہ اول)**مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 18؍ ربیع الاول 1439ھ / 6؍ دسمبر 2017ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *👇0:00  گزشتہ درس کا خلاصہ 6:36 امام شاہ ولی اللہ دہلوی پر انعاماتِ الہی کی بارش اور حُجّةُ اللّٰه البالِغة کی تصنیف9:19  نبی اکرم  ﷺ کی روحِ مبارک اور امام شاہ ولی اللہ دہلوی کے قلب میں علمِ اَسرارِ الدین کی تدوین کا القاء و الہام 15:38 اس عظیم الشان کام کی انجام دہی کے لیے اللہ کی طرف سے  امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کو الہام 19:32  حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہما کا عالم رؤیا میں رسول اللہ ﷺ کا قلم مبارک امام مؤلف ؒ کو عطاء کرنا۔21:10  علمِ اَسرارِ الدین کی تدوین کی راہ میں حائل رکاوٹیں اور مشکلات کا تذکرہ 27:35  مولانا محمد عاشق پهلتی کی طرف سے اپنے استاذ امام دہلوی کو حُجّةُ اللّٰه البالِغة کی تصنیف کے لیے کمربستہ ہونے کا بھرپور تقاضا36:59  علم اسرار الدین کی تدوین کے لیے امام مؤلف کا شرح صدر و ایقان و یقین نیز اس علم کی مربوط صورت کا الہام41:46 حُجّةُ اللّٰه البالِغة  کا منہج ، انداز و اسلوب اور متقدمین کے  اندازِ بیان کا موازنہ  48:44 .قرآنِ حکیم کی آیت: فللّٰه  الحُجّةُ البالِغة  سے امام دہلوی کی تصنیف کا استناد 51:30  حُجّةُ اللّٰه البالِغة  کے مقدمہ کا اجمالی خاکہ52:57 حُجّةُ اللّٰه البالِغة  کے مقدمہ کی پہلی بحث: شریعت کے احکام و اعمال کی مصالح و حکمتیں اور سزا و جزاء کے باہم ربط کے منکرین اور قرآنِ حکیم کی روشنی میں اس فاسد فکر کی تردید01:14:37  حضور ﷺ نے احکام و اعمال کی حکمتیں اور مصلحتیں بیان فرمائی ہیں01:24:38 حضورﷺ نے ترغیب و ترهیب کے اسرار و رموز بیان کیے ہیں۔01:27:53  صحابہ کرام ؓ  ، تابعینؒ و مجتہدینؒ اور علمائے محققینؒ سے علم اسرار دین کا ثبوت01:33:34 شاہ صاحب اپنی ہر کتاب میں مروج افکار و تصورات کا پہلے علمی دلائل سے تجزیہ کرتے ہیں اور پھر اپنا موقف بیان کرتے ہیں۔پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللّٰہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس**درس: 3️⃣*حُجّۃُ اللّٰہ البالِغۃ**مقدمہ (حصہ دوم)**مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 25؍ ربیع الاول 1439ھ / 13؍ دسمبر 2017ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇0:00  آغاز0:33 ❶ مقدمہ کی دوسری بحث: شریعت کے احکام و اعمال کے بارے میں شریعت کی مقتدر حیثیت اور نظام کے منکرین کے فرسودہ تصورات17:04 ❷ شریعت میں حلال و حرام کا سبب‘ قضائے خداوندی ہے29:31 ❸ احکامِ شرعیہ پر عمل درآمد میں عقلِ محض معیار نہیں ہے36:51 ❹ شریعت کے احکامات ایک مربوط نظام کے تحت ہیں؛ احادیث کی روشنی میں توضیح و تشریح47:27 ❺ عقل کے ساتھ ساتھ نظامِ فکر کی پابندی؛ دین کے احکامات کے متعلق امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی متوازن رائے50:29 ❻ مقدمہ کی تیسری بحث: احکامِ شرعیہ، مصالح و علل کے ساتھ مربوط ہیں58:23 ❼ علمِ اَسرار الدین کی تفصیلات بہت مشکل اور گہری ہیں؛ اس کی تدوین پر پہلا اعتراض اور اس کا حکیمانہ انداز میں تجزیہ1:08:10  ❽ سلف صالحین کی طرف سے اس علم کی تدوین نہ کرنے کے اعتراض کا جائزہ1:17:30 ❾ سلف صالحین کو علمِ اَسرار الدین کی تدوین کی ضرورت کیوں پیش نہیں آئی؟1:24:04 ❿ فروعی اختلافات اور دین کے احکامات میں شکوک و شبہات پیدا ہونے کے دور میں علمِ اَسرارِ الدین کی ناگزیریت1:27:46 ⓫ علمِ اَسرارِ الدین کی تعلیم و آگہی سے متعلق امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی رہنمائیپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیفحُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروسدرس :4حُجّۃُ اللّٰہ البالِغۃمقدمہ (حصہ سوم)علمِ اَسرارِ دین کی تدوین کے فوائد، امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا منہجِ تدوین اور منفرد علمی نظریہمُدرِّس:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 2؍  ربیع الثانی 1439ھ / 20؍ دسمبر 2017ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *👇0:30 ❶  علمِ اَسرارِ دین کا پہلا فائدہ؛ قانونِ شریعت کی مصالح اور حکمتوں کی اَساس پر دینِ اسلام کا بہ طور نظامِ فکر تعارُف 16:11 ❷ علمِ اَسرارِ دین کا دوسرا فائدہ؛ ایمان کے بعد اطمینانِ قلب کی کیفیت اور شرح صدر کا حصول 19:24 ❸ علمِ اَسرارِ دین کا تیسرا فائدہ؛ علمِ سلوک و احسان کے طالبین کے عقل و شعور پر مبنی اعمال و افعال دوسروں کی نسبت نفع کے اعتبار سے زیادہ ہوتے ہیں 23:17 ❹ علمِ اَسرارِ دین کا چوتھا فائدہ؛ فقہا کے ذیلی و ضمنی مسائل کے اختلافی پہلوؤں کا حل 26:32 ❺ علمِ اَسرارِ دین کا پانچواں فائدہ؛ دین کے بنیادی عقائد و اَفکار اور اَعمال میں شکوک و شبہات پیدا کرنے والے نام نہاد عقل پسندوں کی تاویلاتِ بعیدہ کی تردید کے علمی منہج سے آگہی 41:21 ❻ علمِ اَسرارِ دین کا چھٹا فائدہ؛ عقلی قیاسات پر اُستوار احادیثِ صحیحہ کے مخالف فکر و عمل کا رد 44:02 ❼حدیث المصرّاۃ و حدیثِ قُلّتَین کی تردید کرنے والے فقہا کی رائے کا تحلیل و تجزیہ56:33 ❽ علمِ اَسرارِ دین کی تدوین میں امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا منفرد منہج1:02:50 ❾ تجلیٔ الٰہی اور عالمِ مثال سے متعلق شاہ صاحب کی جمہور متکلمین سے منفرد علمی رائے1:10:06 ❿ اَعمال اور اَخلاق کا آپس میں ربط اور القدر الملزم (کائنات میں لازمی عالمگیر نظام) سے متعلق شاہ صاحبؒ کا منفرد علمی نظریہ1:14:05 ⓫ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی جمہور سے منفرد علمی رائے کی اَساس‘ قرآن و سنت اور محققین علمائے ربانیین کے اَقوال پر مبنی ہےپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس*درس :5*حُجّۃُ اللّٰہ البالِغۃ**مقدمہ (حصہ چہارم)*اہلِ سنت کی تعیین، شریعتِ محمدیہؐ پر مبنی واضح اور مضبوط شاہراہِ عمل اور حجۃ اللہ البالغۃ کا منہج*مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 22؍ ربیع الثانی 1439ھ / 10؍ جنوری 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇0:46 ❶ بنیادی ضروریاتِ دین اور اہلِ سنت کی وضاحت14:57 ❷ عقلِ خام کی بنیاد پر شریعت کے احکامات کے منکر یا تاویل کرنے والے23:48 ❸ شریعت کا ہر حکم اور ہر مسئلہ دلائلِ عقلیہ و نقلیہ سے ثابت شدہ ہے27:41 ❹ قرآن و سنت کے مجمل مسائل پر مختلف گروہ اور فرقے اور انتشار و افتراق1:04:09 ❺ اہلِ سنت کی مخالفت، امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی نظر میں1:13:24 ❻ الجادۃ الجلیۃ القویۃ المحمدیۃ (شریعتِ محمدؐیہ پر مبنی واضح اور مضبوط شاہراہ) کا تعارف1:19:47 ❼ حُجّۃُ اللّٰہِ البالِغۃ کا منہجِ اوّل؛ ہر حدیث کا راز بیان کرنا ہے1:32:13 ❽ حُجّۃُ اللّٰہِ البالِغۃ کا منہجِ دوم؛ قرآن و سنت، اجماعِ صحابہؓ و تابعینؒ، جمہور مجتہدینؒ کی اساس کا لحاظ1:35:19 ❾ حُجّۃُ اللّٰہِ البالِغۃ کا منہجِ سوم؛ تخریجات پر قائم نظریات و افکار کی حیثیت کا تعینپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس*درس :6*حُجّۃُ اللّٰہ البالِغۃ؛ مقدمہ (آخری حصہ)**اور کتاب کا بنیادی خاکہ**مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری*بتاریخ:* 29؍ ربیع الثانی 1439ھ / 17؍ جنوری 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔*👇0:19 ❶ مقدمہ کتاب کے گزشتہ دُروس پر گفتگو7:04 ❷ کتاب کی پہلی قسم؛ مصالح و مفاسد کی روشنی میں دنیا بھر کے نظام ہائے حیات کے مسلمہ قواعدِ کلیہ کی تعیین34:36 ❸ شرائع (قانونی نظام) میں البِرّ (نیکی) اور الإثم (برائی) کے تصورِ واقعی کا تعین اور اس کے عملی نظام ’’السّیاسۃ المِلّیۃ‘‘ کا قیام43:20 ❹ نیکی و بدی کے تین معیارات کا تعین؛ مجازات کا نظامِ قانون، ارتفاقات کا نظام اور السعادۃ النوعیۃ کے معیارات50:06 ❺ نوعِ انسانی کی تعیین؛ انسان اور کائنات کے تسلیم شدہ مجموعی قاعدوں پر مبنی ہیں52:37 ❻ حُجّۃُ اللّٰہ البالغہ کی مباحث کے دلائل (علمِ اعلی) کا ذکر دوسری کتب میں ہے1:03:20 ❼ کتاب میں قواعدِ کلیہ کی وضاحت1:07:28 ❽ کتاب کی پہلی قسم کی سات مباحث کا اجمالی خلاصہ1:11:58 ❾ کتاب کی دوسری قسم میں قواعدِ کلیہ کی روشنی میں احادیثِ نبویہؐ کے ابواب کے اَسرار اور حکمتوں کی تشریحپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* درس :7 *مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل**پہلا باب؛ ابداع، خلق اور تدبیر کا بیان* *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری *بتاریخ:* 6؍  جمادی الاولیٰ   1439ھ / 24؍ جنوری  2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *👇  0:58 ❶   گزشتہ سبق کا خلاصہ اور پہلی قسم میں بیان کردہ بنیادی قواعد پر تمہیدی گفتگو8:49 ❷ انسان کو قانون کو پابند بنانے کے اسباب اور قانون کے مطابق جزا و سزا کا تصور11:38 ❸ قانونِ ابداع (بغیر کسی مادے کے مادہ پیدا کرنا)، قرآن و حدیث میں اس کا ذکر اور ’’تفہیماتِ الٰہیہ‘‘ میں مزید تشریح28:49 ❹ قانونِ خلق (مادے سے مزید اشیا پیدا کرنا) اور انواع و اجناس کی صورت میں تخلیقات پر نقلی و عقلی دلائل40:05 ❺ نوعِ انسانی کی امتیازی خصوصیات (گفتگو کی صلاحیت وغیرہ)46:27 ❻ دیگر انواع و اجناس کی بنیادی خصوصیات55:22 ❼ کسی بھی نوع و جنس کی متعین خاصیت اس سے جدا نہیں ہو سکتی1:05:55 ❽ احادیثِ نبویہ کی روشنی میں مخلوقات کی خصوصیات کا تذکرہ1:14:08 ❾ قانونِ تدبیر (مخلوقات کے لیے کائنات میں جاری دائرہ کاری نظام) اور مطلوبہ مقاصد و اثرات و نتائج1:21:43 ❿کائنات میں عالمگیر نظام کے حوادث و اقعات اور دائرۂ تدبیر میں کوئی نئی تخلیق نہیں ہوتی1:25:40 ⓫کائنات میں جاری عالمگیر نظام کی مثالیں؛ مخلوقات کے کھانے پینے کا بندوبست، حضرتِ ابراہیم علیہ السلام کے لیے آگ میں سلامتی اورحضرت ایوب علیہ السلام کی مرض سے شفا یابی1:36:40 ⓬کائنات میں جاری عالمگیر نظام کی اہم ترین مثال: کرۂ ارض میں فساد کے خاتمے کے لیے حضور اکرم ﷺ کی بعثتِ عامہ1:38:09 ⓭مخلوقات میں مختلف اطوار (حالتوں) کا پیدا ہونا، خیر (بھلائی) ہے، جب کہ ان کا شر (خرابی) نسبتی ہے1:42:15 ⓮تدبیرِ الٰہی کے چار بنیادی عناصر؛ قبض، بسط، احالہ اور الہام1:56:24 ⓯القَبْض (کسی قوت کو محدود کردینے) کی مثال؛ دجال مؤمن کو دوسری مرتبہ قتل نہیں کر سکے گا2:01:35 ⓰البَسْط (کسی قوت کے وافر مقدار میں پھیلاؤ) کی مثالیں؛ حضرت ایوب علیہ السلام کے پاؤں کی ٹھوکر سے چشمہ جاری ہونا وغیرہ2:11:12 ⓱الإحالۃ (ایک قوت کو دوسری قوت میں بدلنے) کی مثال؛ آگ کا ٹھنڈی ہوا میں تبدیل ہونا2:15:19 ⓲الالہام کی مثالیں اور صورتیں2:16:09 ⓳ہر نظام میں مذکورہ چار تدبیری عناصر و ذرائع استعمال ہوتے ہیںپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* *درس :8* *مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل**باب: 2۔ عالمِ مثال اور عالمگیر تجلیات و تدلیات کے نظام کا تعارف* *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری *بتاریخ:* 13؍  جمادی الاولی  1439ھ / 31؍ جنوری  2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *👇  1:13    سابقہ درس کا خلاصہ اور دائرۂ  تخلیق و تدبیر میں فرق اور ذاتِ الٰہی بہ بطور مدبرِ کائنات9:47  نظامِ تجلیات و تدلیات؛ کائنات میں تدبیرِ الٰہی کے لیے کار فرما قوتیں اور تجلی و تدلی میں فرق17:07  عالمِ مثال (عالمِ ملکوت کا عالمِ ناسوت سے رابطے کا غیر مادی عالم) کی حقیقت20:31  کائنات کی معنویتیں، مادی جسم کا وجودِ مثالی28:41  عالمِ مثال سے ایسی چیزوں کا کرۂ ارض پر نزول‘ جن کا دنیا میں کوئی جسم نہیں ہوتا ہے؛ جیسے ’’تجلیٔ طور‘‘43:07  عالمِ مثال پر اَحادیثِ مبارکہ کی رہنمائی1:20:41  عالمِ مثال سے متعلق اَحادیث کے حوالے سے تین آرا اور امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کا مؤقف1:33:17  شاہ صاحبؒ کا اپنے مؤقف کی تائید میں امام غزالیؒ کی عذابِ قبر سے متعلق گفتگو سے استدلال1:55:43  عالمِ مثال کے  دو مرحلے؛ ملائِ اعلیٰ اور ملائِ سافل پر تمہیدی گفتگوپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* *درس :9* *مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل**باب:3 (حصہ اول)۔ عالمِ مثال میں کار فرما قوتیں؛ فرشتوں کا بالائی نظام * *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری *بتاریخ:* 20؍  جمادی الاولی  1439ھ / 7؍ فروری 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *👇  0:22 ❶   گزشتہ دروس؛ کائنات میں کار فرماں چار کمالاتِ الٰہی (مسلمہ قواعد) کا اجمالی جائزہ9:47 ❷ عالمِ مثال میں کار فرما قوتیں؛ ملائکہ کا بالائی و زیریں نظام 11:59 ❸ نظامِ ملائکہ کی مختلف تعبیرات 16:33 ❹ قرآنِ حکیم میں عرشِ الٰہی کے حاملین ملائکہ (بالائی نظم) کا تذکرہ اور ملاءِ اعلیٰ کا ثبوت27:27 ❺ ملاءِ اعلیٰ پر اَحادیثِ مبارکہ کی رہنمائی 37:15 ❻ حدیث کی روشنی میں ملاءِ اعلیٰ کے اختصام (تکرار و مباحثے) کی حقیقت 50:34 ❼ مولانا عبید اللہ سندھیؒ کی ’’فَإِذا أَنا بِربِّی تبَارَکَ وَتَعَالٰی فِی أحْسَنِ صُورَۃٍ‘‘ کی توضیح 1:02:26 ❽ ملاءِ  اعلیٰ کے ثبوت پر دیگر اَحادیثِ نبویہؐ 1:07:34 ❾ ملاءِ  اعلیٰ کے افاضل ملائکہ کے چند بڑے بڑے اُمور1:14:03 ❿فرشتوں کے اجتماعات؛ الرّفیقُ الْأَعْلٰی، و النّدیُّ الْأَعْلٰی، و الْمَلَأُ الْأَعْلٰی 1:19:04 ⓫ملاءِ اعلیٰ میں انسانی نفوس شامل یا لاحق ہوتے ہیں 1:21:48 ⓬قضائے خداوندی سب سے پہلے ملاءِ اعلیٰ میں آتا ہے اور شرائع کی منظوری یہاں ہوتی ہے1:26:11 ⓭فرشتوں سے متعلق لا جواب تشریح، شاہ صاحب کی تصنیف ’’اللمحات‘‘ کی روشنی میںپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* *درس: 10**مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل* *باب:3 (حصہ دوم)**عالمِ مثال میں کار فرماں قوتیں؛ فرشتوں کا بالائی نظام، حظیرۃ القدس،**فرشتوں کا زیریں نظام اور شیطانی قوتوں کے بالمقابل نظام کا بیان* *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری *بتاریخ:* 27؍ جمادی الاولیٰ  1439ھ / 14؍ فروری 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇 0:42  گزشتہ دُروس کا جامع خلاصہ16:42 ملاءِ اعلیٰ (مقدس بالائی مجلس) کی سب سے افضل قسم؛ نورانی اجسام اور نفوسِ کریمہ پر مشتمل ہے21:27 ملاءِ اعلیٰ کی دوسری قسم29:01 ملاءِ اعلیٰ کی تیسری قسم؛ انسانی نفوس (انبیائے کرام، اصحابِ نبی و اولیاء اللہ) ہیں33:44 ملاءِ اعلیٰ ہر وقت اللہ کی طرف متوجہ رہتے ہیں35:57 ملاءِ اعلیٰ کا دوسرا کام38:49 حظیرۃ القدس؛ ملاءِ اعلیٰ کے افضل ترین نفوس کا روح الکل کے پاس اجتماع49:24 حظیرۃ القدس کا اجماع؛ معاش و معاد کی خرابیوں کو روکنے کے لیے نئے نبی کی بعثت57:43 معجزات و برکات کی صورت میں روح القدس کی تائید؛ مبعوث نبی کے لیے حظیرۃ القدس کے اجماع کے لازمی اقدامات و فیصلے1:04:52 ملاءِ سافل (زیریں مجلس) کے نفوس اور ان کے مفوضہ اُمور اور مثالیں1:18:00 ملاءِ سافل کے بالمقابل شیطانی قوتیں؛ صفات و اُمورپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* *درس: 12**مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل* *باب:5**رُوح کی حقیقت و ماہیت اور اس کا تعارف* *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری *بتاریخ:* 11؍ جمادی الاخرٰی 1439ھ / 28؍ فروری 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇 0:31 ❶ سابقہ چار ابواب کی مباحث کا ذکر4:55 ❷ کیا روح کی حقیقت کا اِدراک انسان کے بس میں نہیں ہے؟9:12 ❸ قرآن میں روح کی حقیقت تک رسائی نہ ہونے کا خطاب یہود سے ہے12:41 ❹ آیتِ روح سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ روح کی حقیقت کوئی نہیں جانتا17:45 ❺ علم الاحسان و علم التصوف میں فرق اور صوفیا کی گفتگو سے متعلق شاہ صاحبؒ کا نکتۂ نظر22:17 ❻ روح کی حقیقت کے اِدراک کا عمومی درجہ23:35 ❼ حکما اور اَطِبّا کے ہاں انسانی رُوح کا تصور24:30 ❽  روحِ ہوائی (وائٹل فورس) پر انسان کی کارکردگی اور موت و حیات کا انحصار ہے35:23 ❾  روحِ ہوائی ایک تغیر پذیر حقیقت اور حقیقی روح کا نچلا طبقہ اور اس کی سواری ہے40:02 ❿شاہ صاحبؒ کے نزدیک روحِ حقیقی کرۂ ارض کے اثرات سے اوپر ناقابلِ تقسیم اِکائی اور نکتۂ نورانی ہے59:29 ⓫ روحِ حقیقی کا روحِ ہوائی اور جسم سے تعلق اور آپسی لاسکی ربط کی توضیح1:08:45 ⓬روحِ حقیقی اور روحِ ہوائی کے تعلق کی ’’التّفہیماتُ الإلٰہیہ‘‘سے مزید توضیح1:13:37 ⓭روحِ حقیقی اور روحِ ہوائی کے نکتۂ اتصال کا نام نفسِ ناطقہ ہے1:19:18 ⓮ انسانی روح کے دو دائرے؛ بہیمیت و ملکیت1:20:30 ⓯انسان؛ العرش و الماء کی ترقی یافتہ اور منفرد مخلوق1:22:59 ⓰ موت نسمے کا بدنِ انسانی سے جدا ہونے کا نام ہے، نہ کہ روحِ حقیقی کا نسمے سے جدا ہونا1:31:02 ⓱ نسمے کا ایک حصہ جو روحِ ملکوتی کے ساتھ جڑا ہوا ہے، وہ اس کے ساتھ ضرور جاتا ہے1:36:31 ⓲موت کے بعد نسمے کا بدنِ مثالی اور عالمِ مثال کا خلاصہ1:42:03 ⓳اعمال کے نتیجے میں نسمے کا لباسِ نورانی و ظلمانی اور عالمِ برزخ کے عجائبات کا ظہور1:44:21 ⓴صور پھونکنے کے بعد نسمے کو نیا جسم ملتا ہے1:47:50 ❶❷ نسمے کے دو حصوں کی وضاحت1:49:5 ❷❷ روحِ حقیقی کی مزید حقیقت شاہ صاحبؒ کی دیگر کتب میں مذکور ہےپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* *درس: 13**مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل* *باب:6**انسانوں کو مُکلَّف (قانون کے پابند) بنانے کا راز* *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری *بتاریخ:* 7؍ مارچ 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇 0:52 ❶ سابقہ درس کا خلاصہ3:04 ❷ تکلیف؛ انسانوں کو قانون کا پابند بنانے کا راز؛ علم کا حصول اور عدل کا قیام11:02 ❸ قانون کی پابندی پر آیتِ قرآنی سے استدلال20:23 ❹ امام غزالیؒ و امام بیضاویؒ کے ہاں ’’امانت‘‘سے مراد اپنی استعداد اور احسن تقویم کی بدولت ذمہ داری کو قبول کرنا ہے27:12 ❺ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی انسان کے ظُلُوم و جُہُول اور مُکلَّف بننے کی لاجواب اور منفرد تشریح31:46 ❻ فرشتے ملکی خصوصیات اور حیوانات بہیمی تقاضوں کے پابند ہیں39:11 ❼ انسان میں دو قوتوں؛ ملکیت و بہیمیت کا امتزاج اور احسنِ تقویم کی حقیقت43:15 ❽ ملکیت و بہیمیت میں باہمی ٹکراؤ اور مزاحمت کی حقیقت49:14 ❾ نظامِ ارضی و بہیمی اور سماوی و ملکی پر عنایت و مددِ الٰہی  1:02:22 ❿ انسان کی دو قوتیں اور ان کی لذت و اَلم کی وضاحتپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* *درس: 14**مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل* *باب:7* (حصہ اول)*تکلیف اور تقدیر کا باہم تعلق* *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری *بتاریخ:* 14؍ مارچ 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇 0:37 ❶ اس باب کا گزشتہ مباحث سے ربط2:45 ❷ تقدیر کی حقیقت اور کائنات کا کنٹرولنگ مرکز؛ لوحِ محفوظ11:33 ❸ انسان میں دو تقدیروں کا اجتماع اور اعتدال کے حصول کے لیے سسٹم کی پابندی16:31 ❹ نباتات کی تقدیر؛ ان کی ساخت، خواص و تاثیرات کے تناظر میں مشاہدہ30:04 ❺ اس سوال ’’کسی شئے کو متعین خواص و صفات اور لوازمات کیوں دیے گئے ہیں؟‘‘کا جائزہ35:56 ❻ حیوانات کی متنوع اقسام کی وجہ سے ان کی امتیازی تقدیر44:23 ❼ انسان کی تقدیر؛ معدنیات، نباتات اور حیوانات کی خصوصیات کے ساتھ ساتھ امتیازی علمی و عقلی صلاحیتیں54:24 ❽ انسان کے نفس پر قلب، اور قلب پر عقل حاوی ہونے کی اہمیت57:41 ❾ نباتات و حیوانات کی بقا کے لیے داخلی تدبیری نظام ان کی تقدیر ہے1:12:02 حضرت انسان کی تقدیرپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* *درس: 15**مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل* *باب:7* (حصہ دوم)شریعت کی پابندی اور تقدیر کا باہم تعلق *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری *بتاریخ:* 21؍ مارچ 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇0:26 ❶ سابقہ مباحث پر طائرانہ گفتگو06:5 ❷ قوتِ ملکیہ کے اعتبار سے انسان کے فطری علوم؛ تفتیش و تنبیہ و تضرع15:35 ❸ کائنات میں اشیا کے امامِ نوع (بالائی نظم) کے تناظر میں  تکففِ (عجز و انکساری ) حالی و لسانی کی وضاحت21:06 ❹  ہمت کی توضیح و تشریح25:52  ❺ تضرع (ڈسپلن کی پابندی ) پر قرآن و حدیث سے استدلال33:29 ❻  نباتات کی مثال سے تضرع و ڈسپلن کی مزید تشریح40:53 ❼ انسانی کی قوتِ ملکیہ کا خاصه؛ علومِ عقلیه کے منبع (حظیرة القدس) سے علوم کا حصول45:30 ❽ ہر فردِ انسانی میں عالمِ غیب سے ربط پیدا کرنے کی قوت موجود ہے۔48:44 ❾ انسان کے ممتاز چار بنیادی اخلاق اور عالمِ جبروت و ملکوت سے اس پر روشنی کا ظہور51:50 ❶ اولیا اللہ کی کرامات، احوال و مقامات کی وضاحت1:01:10 ❶❶ حیوان سے انسان کے ممتاز ہونے کی پہلی صفت؛ قوتِ عقلیہ کا زیادہ ہونا (عقلِ معاشی و عقلِ غیبی)1:09:58 ❷❶  حیوان سے انسان کے ممتاز ہونے کی دوسری صفت؛ قوتِ عملیه کی مھارت (اپنے اختیار سے اعمال نگلنے کی حقیقت)1:14:08 ❸❶ ایک سوال کا جواب1:16:28 ❹❶ اختیار سے افعال نگلنے کا عمل؛ اس کی علامت1:18:02 ❺❶ دوسری صفت؛ قوتِ عملیه کی مھارت کا دوسرا شعبہ؛ نئےحالات و مقامات کا وجودپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* *درس: 16**مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل* *باب:7* (حصہ سوئم)شریعت کی پابندی اور تقدیر کا باہم تعلق *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری *بتاریخ:* 28؍ مارچ 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇❶ باب کی گذشتہ مباحث؛ ملکیت و بھیمیت کا خلاصہ❷ مزاجِ نوعِ انسانی کے اعتدال کی لازمی چیزیں؛ علوم، شریعت، اعمال کی درجہ بندی کے قواعد اور مقدماتِ مقاماتِ سلوک و احسان❸  نوعِ انسانی کی تکمیل و ترقی کے لیے انبیا علیهم السلام کی بعثت کی ناگزیریت  ❹ قوتِ عقلیہ کی غذا کے لیے پانچ بنیادی علوم؛ ۱۔ علم التوحید و الصفات (خالق و مخلوق کے رشتے کی فہم و دتفہیم)❺ ۲۔ علم العبادات (اللہ کے سامنے سر بسجود ہونے کا علم)، ۳۔ علم الارتفاقات (انسانی جسم کی بقا کے لیے نفع بخش چیزوں علم)❻ ۴۔ علم المخاصة (کمزور ذہنیت کو اعلی درجے کی عقلی باتیں دلائل سے سمجھانا) ❼ ۵۔ علم التذکیرات (ماضی کی یادداشت، حال میں گرد وپیش کے واقعات و انعامات اور مستقبل کے حالات کے تناظر میں توحید و صفات، عبادات اور ارتفاقات کی نصیحت و یاد دہانی کا علم)❽ امام شاہ ولی اللہ دہلوی کی تصانیف میں ان علوم کی ترتیب مختلف ہونے کی توجیه❾ اللہ نے ازل میں نوعِ انسانی کی استعداد کے مطابق غیب الغیب میں پانچ علوم متعین کردیئے۔❿ اشاعرہ کے ہاں کلامِ نفسی اور کلامِ لفظی کی بحث کا تصفیہ⓫  انسان کی تقدیر نوعِ انسانی کی عنایت کے مطابق علمِ ازلی میں، استعداد کے مطابق ملااعلی میں، احوال کے مطابق آسمانِ دنیا میں اور اتمامِ مراد کے لیے دنیا میں انبیا علیھم السلام پر نازل ہوئے ہیں۔پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیفحُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروسدرس :17*مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل**باب:8* قانون کی پابندی کے لازمی عملی  تقاضے: سزا و جزا کے چار دائرے  مُدرِّس:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 04 اپریل 2018ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *👇00:30 ❶ گزشتہ باب سے اس باب کا ربط اور حاصلِ کلام 5:23 ❷ پہلا دائرہ؛ اخلاقِ اربعہ یا ان کے بالمقابل متضاد بد اخلاقیوں کی بنیاد پر سزا و جزا کا عمل17:41 ❸ دوسرا دائرہ؛ ملأ اعلی کے پہلو سے سزا و جزا کا عمل38:23 ❹ تیسرا دائرہ؛ اخلاق و اقدار پر مبنی تحریری آئین کی اساس پر سزا و جزا کا عمل44:18 ❺ ملأ اعلی کے انسانی جسم پر اثرات و نفوذ سے متعلق گفتگو59:06 ❻ انسانی اعمال کا رنگ حظیرۃ القدس میں منقش ہوتا ہے۔1:07:14 ❼ لیلہِ مبارکہ یا لیلة القدر؛ ملأ اعلی کے اجماع کا وقت1:15:27 ❽ چوتھا دائرہ؛ اخلاقِ اربعہ پر مبنی شریعت کا عملی نظام بنانے والے نبی کے اعتبار سے سزا و جزا کا عمل1:19:54 ❾ سزا و جزا کے عمل کے پہلے دو پہلوؤں کا تعلق انسانی فطرت سے ہے۔1:23:42 ❿ سزا و جزا کے عمل کے تیسرے پہلو کا تعلق زمانے کے تغیر و تبدل سے بدلتا رہا ہے۔1:27:01 ⓫ سزا و جزا کے عمل کے چوتھے پہلو کا تعلق بعثتِ انبیا، نفاذِ شریعت اور اتمامِ حجت کے بعد ہے۔پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیف*حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس* *درس: 18**مبحثِ اوّل: اسبابِ تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل* *باب:9*غیر متبدل جبلت و فطرت کا انسان کے تین دائروں میں اثر : ظہورِ اخلاق، صدورِ اعمال اور حصولِ مراتب ِکمالملکیت و بهیمیت کی مختلف پہلوؤں کے تناظر میں جبلت و فطرت پر لا جواب اور سیر حاصل گفتگو *مُدرِّس*:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوری بتاریخ: 11؍ اپریل 2018ء*بمقام:* ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور *۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔* 👇0:24 ❶ اس باب کا اجمالی خاکہ اور امام شاہ ولی اللہ دہلوی پر جبلت و فطرت سے متعلق علم کی خاص عنایتِ الہی9:17 ❷ فطرت و جبلت پر احادیثِ مبارکہ اور آیت قرآنی سے استدلال اور  امام شاہ ولی دہلوی کی لاجواب تشریح و تفہیم17:52 ❸ جبلت و فطرت کے اعتبار سے قوتِ ملکیت کے دو دائرے: ملأ اعلی اور ملأ سافل سے مناسب دونوں قوتوں کی صفات30:37 ❹ جبلت و فطرت کے اعتبار سے قوتِ بھیمیت کے دو دائرے: خالص و طاقت ور بهیمیت اور کمزور و نازک بهیمیت کی صفات و خصوصیات40:33 ❺ انسان کی ملکیت و بهیمیت کے اجتماع سے ٹکراؤ: تجاذب (کشمکش) یا تصالح (باہمی صلح)کی کیفیت سے آٹھ ممکنہ اقسام59:23 ❻ بهیمیت شدیدہ اور ملکیت و بهیمیت میں کشمکش کی حالت کا علاج ریاضاتِ شاقہ ہے۔1:01:31 ❼ بهیمیتِ شدیدہ اور ملکیتِ عالیہ والوں کی مختلف حالتیں01:04:36 ❽ ملکیتِ عالیہ اور بهیمیتِ ضعیفه والے بڑے امور (سیاست و حکومت) سے الگ تھلگ اور توجہ الی اللہ میں مشغول رہتے ہیں۔1:06:53 ❾ بہیمیت شدیدہ اور ملکیت عالیہ والوں میں ملک کا نظم و نسق چلانے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے ۔ 01:08:17 ❿ بہیمیتِ شدیدہ اور اونچے درجے کی ملکیتِ عالیہ والے دین کی ریاست اور دنیا کی سیاست کے امام ہوتے ہیں، جیسے کہ انبیاء اور ان کے خلفاء1:10:17 ⓫ انسانیت کے بڑے بڑے ستون، سلطان اور اولو الامر حضرات اور ان کے متعبین 01:14:03 ⓬ اہل تجاذب؛ بہیمیتِ ضعیفہ اور ملکیتِ سافلہ یا عالیہ والوں کی حالت01:15:41 ⓭ جبلت و فطرت کے اصولوں کا حاصلِ کلام پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیفحُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروسدرس :19حُجّۃُ اللّٰہ البالِغۃ کا مبحث اول: اسباب تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل باب؛10انسانی ذہن میں اعمال کے محرک خیالات کے اسباب(حُجّۃُ اللّٰہ البالِغۃ کے مبحث اول: اسباب تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل کے دسویں باب کا مطالعہ)مُدرِّس:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 18 ؍ اپریل 2018ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *0:18  گذشتہ ابواب کے امور کا جائزہ اور آمدہ ابواب کی مباحث سے ربط6:01   عمل کی پیدائش کا پہلا مرحلہ خیال ہے ، خیال سے اراده بننے تک کا عمل اور ارادہ کی تعریف12:18 انسان کو اعمال پر اکسانے والے خیالات کے پانچ اسباب 15:31 جبلتِ ؛ انسانی خیالات کا ایک بڑا سبب ہے۔24:24  انسان میں خیال پیدا کرنے کا دوسرا اہم سبب: طبیعی مزاج30:12  تعلیم و تربیت سے مزاج بدل سکتا ہے نہ کہ جبلت 37:34  عادات اور مالوفات (گرد و پیش کا ماحول اور سسٹم): خیالات کا تیسرا سبب 40:18 خیالات کا چوتھا سبب ؛ نفس ناطقہ پر خطرہ حقانی کا آنا48:13 خیالات کا پانچواں سبب: انسانوں اور جنوں میں سے شیاطین کے اثرات51:49 خوابات میں آنے والے تخیلات کے اسباب وہی ہیں جو بیداری میں خیالات کے اسباب ہیں۔53:55  محمد بن سیرین کے ہاں خوابات کی تین قسمیں: حدیث النفس، تخویف الشیطان اور بشری من اللہپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
احادیثِ نبویہ ﷺ کی روشنی میں دینِ اسلام کے مربوط فلسفہ ’’علمِ اَسرار الدین‘‘ پر مبنی مجددِ ملت امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی مایۂ ناز تصنیفحُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروسدرس :20حُجّۃُ اللّٰہ البالِغۃ کا مبحث اول: اسباب تکلیفِ انسانی اور مجازاتِ عمل باب؛11 اعمال و اخلاق کے انسانی نفس کے ساتھ وابستگی اور سزا و جزا کے لیے ہر ہر عمل کے احصاء (حفاظت) کا نظام(عمل کی پیدائش سے لیکر اس کے انسانی روح کی طرف لوٹنے، انسانی روح کے دامن سے وابسته ہونے اور محفوظ اعمال کی بنیاد پر حساب و کتاب اور جزا و سزا کے مربوط نظام کا تعارف)مُدرِّس:حضرت مولانا شاہ مفتیعبد الخالق آزاد رائے پوریبتاریخ: 25 اپریل 2018ءبمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *0:17 گذشتہ سبق میں زیرِ بحث گفتگو "خیالات و خواطر" کا خلاصہ6:23 باب کے عنوان کی وضاحت  اور اس پر قرآن و حدیث سے دلائل اعمال و اخلاق کے نفسِ ناطقہ سے پھوٹنے، دوبارہ نفس کی طرف لوٹنے، اس سے نا قابل تبدیل وابستگی اور  16:33 احصاء ( محفوظ بنانے) کا مربوط نظام34:10اعمال و اخلاق کے نفسِ ناطقہ سے پھوٹنے کے چند اسباب43:25  نفسِ ناطقہ سے عمل کی پیدائش کا اصل سبب انسانی جبلت ہے، گرد و پیش کے ماحول سے اس کی وضاحت49:07 اعمال و اخلاق کے نفسِ ناطقہ کی طرف لوٹنے کا مطلب (بار بار عمل سے عادت بننا اور عمل سے نفس کا رنگین بننا) اور حدیثِ نبویؐ 1:01:56 عمل کا انسانی روح کے دامن سے وابستگی کا معنی و مفہوم: نفس میں محفوظ ہر پہلے عمل کا دوسرے عمل کی پیدائش کا سبب و علت بننا اور مجموعی طور پر اعمال کے سلسلہ زنجیری کا وجود میں آنا1:20:54 اعمال کا احصاء ( اعمال کو محفوظ بنانے کا عمل) اور شاہ صاحب کی اپنے ذوق سے احصاء کی لاجواب تشریح 1:37:27  احصاء سے متعلق شاہ صاحب کے موقف کی امام غزالی کی گفتگو سے تائید 1:42:05 باب کا خلاصہپیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستانhttps://www.rahimia.org/https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
loading
Comments